اس امت میں صرف نبی ایک ہی آسکتا ہے جو مسیح موعود (مرزا غلام احمد قادیانی ہے اور کوئی قطعاً نہیں آسکتا۔ (تشخیذ الاذہان قادیان ج۹ نمبر۳ ص۳۰، ماہ مارچ ۱۹۱۴ئ)
مجازی حقیقی نبی
’’پس شریعت اسلامی نبی کے جو معنی کرتی ہے اس کے معنی سے مرزا قادیانی ہر گز مجازی نہیں بلکہ حقیقی نبی ہیں۔‘‘ (حقیقت النبوۃ ص۱۷۴)
صاحب شریعت نبی
’’جس نے اپنی وحی کے ذریعے چند امرونہی بیان کئے اور اپنی امت کے لئے قانون مقرر کیا وہی صاحب شریعت ہوگیا۔ میری وحی میں امر بھی ہے اور نہی بھی۔‘‘
(اربعین نمبر۴ص۶، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵)
آنحضرت پر فوقیت
’’ لہ خسف القمر المنیر وان لی… غسا القمران المشرکان اتنکر‘‘ ترجمہ: ’’اس کے لئے (یعنی رسول عربیﷺ کے لئے ) چاند گرہن کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج کا گرہن۔ اب تو انکار کرے گا۔ (اعجاز احمدی ص ۷۱، خزائن ج۱۹ ص۱۸۳)
حضرت علیؓ کی توہین
’’پرانی خلافت کا جھگڑا چھوڑ دو۔ اب نئی خلافت لو۔ ایک زندہ علیؓ تم میں موجود ہے۔ اس کو تم چھوڑتے ہو اور مردہ علیؓ کی تلاش کرتے ہو۔ (یعنی علیؓ شیر خدا کی) (ملفوظات ج۲ ص۱۴۲)
حضرت امام حسینؓ کی توہین
’’میں (مرزا قادیانی) خدا کا کشتہ ہوں اور تمہارا حسینؓ دشمنوں کا کشتہ ہے۔ پس فرق کھلا کھلا اور ظاہر ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۸۱، خزائن ج۱۹ ص۱۹۳)
کربلائست سیر ہر آنم
صد حسینؓ است در گریبانم
(نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
ترجمہ: میری سیر کا ہر لمحہ ایک کربلا ہے۔ سینکڑوں حسینؒؓ میرے گریباں میں ہیں۔
حضرت فاطمہؓ کی توہین
’’حضرت فاطمہؓ نے کشفی حالت میں اپنی ران پر میرا سر رکھا اور مجھے دکھایا کہ میں اس میں سے ہوں۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۹، خزائن۱۸ ص۲۱۳)