اور کتنے لوگوں کا کتنا روپیہ امانتاً باقی رہ گیا اور وہ کس مصرف میں آیا۔ کیا کوئی مرزائی ہمت کرکے اپنے مرشد کا ڈیفنس پیش کرسکتا ہے؟
۸… جب اشتہار یہ تھا کہ تین سو بے نظیر دلائل سے حقانیت اسلام ثابت کی گئی ہے اور اس کا حجم یہی تین سو جز ہوگیا ہے تو اس کے شائع نہ ہونے کی کیا وجوہات تھیں؟ حقانیت اسلام کو شائع ہونے سے روکنا خدا کا کام ہے۔ یا شیطان کا؟ اور کیا اس التوا کو خدا کے ذمہ ڈال دینا ایسا ہی نہیں جیسا کہ کوئی چور یا خونی گرفتار ہونے پر کہہ دے۔ کہ خدا کو ایسا ہی منظور تھا۔ میں نے تو کوئی جرم نہیں کیا۔
۹… کتاب کی لاگت اس زمانہ کے نرخ کے لحاظ سے آٹھ آنہ فی جلد سے زیادہ نہ تھی۔ پھر اس کی قیمت پانچ روپیہ سے پچیس روپیہ تک وصول کرنا پیغمبری ہے یا دکانداری؟
۱۰… اس کتاب کے تین سو بے نظیر دلائل کی نسبت اعلان تھا کہ اگر ان دلائل کو رد کیا جاوے تو دس ہزار روپیہ انعام دیا جاوے گا۔ بعد میں اس دیباچہ اور تمہید پر معراج الدین عمر مرزائی نے اشتہار دے دیا کہ ۲۷ سال سے کتاب شائع ہوچکی ہے۔ کسی کو جواب دینے اور انعام حاصل کرنے کا حوصلہ نہیں ہوا۔ کیا یہی تین سو بے نظیر دلائل تھے۔ جن پر انعام مشتہر کیا گیا تھا۔ یا تین سو دلائل کا وعدہ محض جھوٹ اور نمائشی تھا؟
براہین احمدیہ کے علاوہ ایک کتاب سراج منیر مفت شائع کرنے کا اعلان کرکے چودہ سو روپیہ چندہ مانگا اور بہت سا روپیہ وصول بھی ہوا۔ مگر بعد میں جب یہ کتاب چھپی تو قیمتاً دی گئی۔
پھر ایک رسالہ ماہواری ’’قرآنی طاقتوں کا جلوہ گاہ‘‘ چھپوانے کا اشتہار دیا گیا کہ وہ ۲۰؍جون ۱۸۸۵ء سے ماہوار نکلے گا۔ پھر (نشان آسمانی ص۴۲،۴۳، خزائن ج۴ص۴۰۷تا۴۰۵) میں باہمت دوستوں سے مدد چاہی کہ اے مردان بکوشید وبرائے حق جوشید اور ہر ایک کتاب کی اشاعت کے لئے امداد کی درخواست کی اور لکھا کہ ذی مقدرت لوگ مدزکوٰۃ سے میری کتابیں خرید کر تقسیم کریں اور میری اور بھی تالیفات ہیں۔ جو نہایت مفید ہیں۔ مثلاً رسالہ احکام القرآن، اربعین فی علامات المقربین، سراج منیر، تفسیر کتاب عزیز، پھر جلسہ دسمبر ۱۸۹۳ء میں پریس کے لئے اڑھائی سو روپیہ ماہوار کی ضرورت پیش کی اور فرمایا کہ ہر ایک دوست اس میں بلاتوقف شریک ہو اور ماہوار چندہ تاریخ مقررہ پر بھیجتا رہے۔ اس سے بقیہ براہین اور اخبار اور آئندہ رسائل کا کام جاری رہ سکتا ہے۔ یہ انتظام سب کچھ ہوگیا۔ مگر تفسیر کتاب عزیز، براہین احمدیہ، اور رسائل ماہوار سب کتم عدم میں ہی رہے اور چندہ جو وصول ہوا سب بلا ڈکار ہضم کیا گیا۔ کیا یہ بد عہدی اور شکم پروری نبوت اور رسالت کی علامتیں ہیں؟ اور کیا اس روپیہ کا جو خدمت اسلام کے