کیا۔ لٹریچر کی تیاری، لاکھوں بندگان خدا تک پہنچانے کے لئے اس کی تقسیم عام کا فائدہ ہوا۔ رائے عامہ بیدار ہوئی۔ قادیانیوں کو ہمیشہ کی طرح اب بھی پسپائی اور ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ حنیف رامے نے قادیانیوں کی حمایت میں اخبار جنگ میں ایک مضمون لکھا۔ حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ اور فقیر راقم کا جواب ایک ساتھ دونوں مضامین اخبار جنگ میں شائع ہوئے۔ اس صورتحال پر جناب ڈاکٹر اسرار احمد صاحبؒ نے یہ مقالہ تحریر فرمایا۔ جس کا نام:
۲… قادیانی مسئلہ اور اس کا نیا اور پیچیدہ تر مرحلہ: تجویر فرمایا۔ یہ مقالہ پہلے ڈاکٹر صاحب کے رسالہ خدام القرآن میں شائع ہوا۔ پھر آپ نے اسے علیحدہ پمفلٹ کی شکل میں شائع کیا۔ اس جلد میں اسے شائع کرنے کی اﷲ رب العزت نے توفیق رفیق فرمائی۔
ز… گجرات شاہدولہ گیٹ کے باسی جناب امان اﷲ صاحب تھے۔ ان کے عزیزوں میں قادیانیت ایسی لعنت کے اثرات در کر آتے۔ آپ نے ان کو سمجھانے کے لئے ایک رسالہ ترتیب دیا۔ جس میں (۱)ثابت کیا کہ دور اوّل کے جھوٹے مدعیان نبوت اور مرزاقادیانی کے دعویٰ نبوت میں مماثلت، اس بات کی دلیل ہے کہ ان تمام ملعونین کے دل آپس میں ملے ہوئے تھے۔ (۲)مرزاقادیانی باپ، مرزامحمود قادیانی بیٹا دونوں کی تحریرات میں تضاد۔ (۳)مرزاقادیانی کے اپنے کلام میں تضاد کے دلائل اس مختصر کتابچہ میں آپ نے اچھوتے انداز میں جمع کئے اور اس رسالہ کا نام تجویز کیا:
۳… مرزاکی کہانی اس کی اپنی زبانی: الحمد لللّٰہ! کہ اس جلد میں اس رسالہ کو بھی شامل کیاگیا ہے۔
ز… مجلس احرار اسلام ہند کے رہنما جناب عبدالرحیم عاجز امرتسریؒ (ولادت ۱۸۹۶ئ، امرتسر، وفات یکم؍مئی ۱۹۵۳ئ، لاہور) اپنے دور کے نامور شاعر تھے۔ جناب مرزاغلام نبی جانبازؒ اور جناب سائیں محمد حیات پسروریؒ آپ سے اصلاح لیتے تھے۔ جناب عبدالرحیم عاجز امرتسریؒ کی پنجابی زبان کی دو نظمیں: