آنجہانی مرزا قادیانی اور اس کی امت کا ’’حج‘‘مرزائیوں کا ایک اور دھوکہ اور جھوٹ، وہ یہ کہ مسلمانوں کا حج اور ہم قادیانیوں کا حج مکہ معظمہ حجاز وعرب میں ہوتا ہے۔ یہ بھی ایک جھوٹ ہے۔ کیونکہ مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ: ’’نفلی حج قادیان میں افضل ہے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۳۵۲، خزائن ج۵ ص۳۵۲)
زمین قادیان اب محترم ہے
ہجوم خلق سے ارض حرم ہے
(درثمین ص۵۲)
آنجہانی مرزا قادیانی اور اس کی امت کا حجر اسود
جب کہ مرزا غلام احمد قادیانی مرزائیوں کا بیت اللہ ہے تو مرزا قادیانی لکھتے ہیں کہ ’’حجر اسود بھی میں ہوں‘‘ یکے پائے من مے بوسیدہ من مے میگفتم کہ حجر اسود منم۔ (تذکرہ ص۳۶)
آنجہانی مرزا قادیانی کی ’’نمازیں‘‘
مرزائیوں کی یہ نمازیں صرف دکھاوے کی ہیں جو کہ کسی طرح بھی افضل نہیں۔ بلکہ مرزائیوں کے کام ہی نماز سے افضل ہیں۔ جیسا کہ مرزا کو اللہ تعالیٰ ایک الہام میں فرماتا ہے کہ اے مرزا ’’تیری نمازوں سے تیرے کام افضل ہیں۔‘‘ (تذکرہ ص۸۰۶)
آنجہانی مرزا قادیانی کی امت کا ’’خدا‘‘
مرزائیوں کا خدا بھی اور ہے کیونکہ مرزا غلام احمد قادیانی لکھتا ہے کہ: ’’میں نے کشف میں دیکھا کہ میں خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۰۳، خزائن ج۱۳ص ایضاً)
مرزا غلام احمد قادیانی خود خدا اور ’’آگ دوسرا خدا۔‘‘ (سراج منیر ۶۲، خزائن ج۱۲ ص۶۴)
’’نیا خدا بھی۔‘‘ (تریاق القلوب ص۳۲۹)
’’روٹی بھی خدا، پانی بھی خدا، ٹھنڈی ہوا بھی خدا۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۵۶، خزائن ج۲۱ ص۲۱۴)
ناظرین حضرات!
مذکورہ بالا حوالہ جات، کتب مرزا قادیانی سے ثابت ہوا کہ مرزائیوں کا قرآن، خدا، رسول، مکہ ومدینہ، بیت اللہ حجر اسود، حج، نماز، کلمہ وغیرہ اور ہیں، نیز مسلمانوں کے اور، تو اس سے ظاہر ہوا کہ مرزائی صرف دھوکہ، جھوٹ اور فریب سے کام لے کر مسلمانوں کو مرتد بنانے کی ناکام