آنجہانی مرزا قادیانی کا دھوکہ اور کذب
امت مرزائیہ یہ دھوکہ بھی دیتی ہے کہ ہمارا اور مسلمانوں کا قرآن ایک ہے یہ بھی بالکل جھوٹ اور کذب ہے۔ کیونکہ مرزا غلام احمد قادیانی کہتا ہے کہ: ’’قرآن مجید خدا کی کتاب اور میری منہ کی باتیں ہیں۔‘‘ (تذکرہ ص۹۹)
یعنی مرزا قادیانی کی باتیں جو کہ کتابوں کی صورت میں موجود ہیں۔ مرزائیوں کا قرآن ہے اور مرزائیوں کے ’’قرآن میں قادیان کا ذکر ہے۔‘‘ (تذکرہ ص۷۶۴)
مگر مسلمانوں کے قرآن وحدیث اور فقہ وغیرہ میں نہ قادیان کا ذکر ہے اور نہ قادیانی کا، تو اہل اسلام کے قرآن کے ساتھ نہ مرزائیوں کے قرآن کا کچھ واسطہ ہے اور نہ ہی مرزائیوں کا اس پر ایمان ہے۔ یہ صرف اہل اسلام کو دھوکہ اور فریب دینے کی خاطر کہتے ہیں کہ ہمارا اس قرآن پر ایمان ہے۔
آنجہانی مرزا قادیانی اور اس کی امت مرزائیہ کا مکہ اور مدینہ
مرزائی ایک اور دھوکہ بھی دیتے ہیں وہ یہ کہ مسلمانوں کا اور ہمارا مکہ مدینہ ایک ہے۔ اس میں کوئی فرق نہیں۔ یہ بھی دھوکہ ہے کیونکہ مرزا بشیر الدین ولد مرزا غلام احمد لکھتا ہے کہ: ’’قادیان مکہ اور مدینہ کا درجہ رکھتا ہے۔‘‘ (منصب خلافت ص۳۳)
اس سے واضح ہوگیا کہ مرزائیوں کا مکہ اور مدینہ قادیان ہے نہ کہ وہ مکہ اور مدینہ جو کہ سر زمین حجاز مقدس میں ہے۔
آنجہانی مرزا قادیانی اور اس کی امت کابیت اللہ
مرزائیوں نے ایک اور جھوٹ اور دھوکہ مسلمانان اسلام کو دیا ہے وہ کہتے ہیں کہ مسلمانوں کا اور ہمارا بیت اللہ ایک ہے یہ بھی بالکل جھوٹ ہے کیونکہ مرزا غلام احمد قادیانی دجال لکھتا ہے کہ: ’’میرا نام بیت اللہ رکھا گیا ہے۔‘‘
(تذکرہ ص۳۶، اربعین نمبر۴ ص۱۵، خزائن ج۱۷ ص۴۴۵ حاشیہ)
اس سے ظاہر ہوا کہ امت مرزائیہ کا بیت اللہ خود مرزا قادیانی ہی ٹھہرا نہ کہ مکہ معظمہ واقع بیت اللہ شریف جس کا تعلق صرف اہل اسلام سے ہے نہ کہ مرتدین (مرزائیوں) سے