’’جب ایک بات میں کوئی جھوٹا ثابت ہوجائے تو پھر دوسری باتوں پر اعتبار نہیں رہتا۔‘‘ (چشمۂ معرفت ص۲۲۲، خزائن ج۲۳ ص۲۳۱)
’’توریت گواہی دیتی ہے کہ جھوٹے نبی کی پیشین گوئی پوری نہیں ہوتی۔‘‘
(سراج منیر ص۲۳، خزائن ج۱۲ ص۲۵)
’’جھوٹ بولنا گناہ ہے، گوہ کھانا ہے۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۳۲۸، خزائن ج۱۱ص۳۴۳)
’’جھوٹا جہنمی ہوتا ہے کاذب (جھوٹا) خدا کا دشمن ہے وہ اس کو جہنم میں پہنچائے گا۔‘‘(تذکرہ ص۶۷۸)
یہ مذکورہ عبارات مرزا قادیانی کے جھوٹے ہونے پر ہی واقع ہوئی ہیں۔
آنجہانی مرزا قادیانی کی امت کا دھوکہ اور فریب
امت مرزائیہ کے لوگ اہل اسلام کو دھوکہ دیتے ہیں کہ ہمارا اور مسلمانوں کا رسول اور کلمہ ایک ہے۔ اس کے متعلق مختصراً کچھ تحریر کررہا ہوں تاکہ آپ حضرات کی معلومات میں اضافہ ہو اور ان کے دھوکہ اور جھوٹ سے آپ بچ سکیں۔
آنجہانی مرزا قادیانی کا دعویٰ رسالت
مرزا غلام احمد قادیانی نے لکھا کہ: ’’سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘ (دافع البلاص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
مزید لکھتا ہے کہ: ’’میری وحی میں مجھے نبی ورسول کہا گیا۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۶، خزائن ج۱۸ ص۲۱۰)
’’اس عاجز کو رسول کرکے پکارا گیا ہے۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۳، خزائن ج۱۸ ص۲۰۷)
آنجہانی مرزا قادیانی کا دعویٰ محمد رسول اللہ
مرزائی یہ بھی دھوکہ اور فریب دیتے ہیں کہ ہمارا اور مسلمانوں کا کلمہ ایک ہے اس کی وضاحت کے لئے بھی مرزا قادیانی کی کتب سے نقل کیا جاتا ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی نے خود محمد رسول اللہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ لہٰذا کلمۂ طیبہ میں ان مرزائیوں کی مراد ’’مرزا محمد رسول اللہ‘‘ ہے نہ کہ وہ حضرت محمدﷺ جو کہ مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے اور مدینہ منورہ میں جن کا روضۂ اطہر ہے۔
مرزائی جب بھی کلمہ پڑھے گا تو محمد رسول اللہ سے اس کی مراد مرزا غلام احمد قادیانی ہی ہوگا جو کہ قادیان میں پیدا ہوا، لاہور میں ہیضہ جیسے موذی مرض سے مرا اور قادیان ضلع گورداسپور