یہ بھی دجل وفریب ہے قرآن مجید کی کسی آیت میں اس کا ذکر نہیں بلکہ یہ کہنا مرزا قادیانی کا کذب اور جھوٹ ہے۔
آنجہانی مرزا قادیانی کی جھوٹی پیشین گوئی نمبر۷
مرزا قادیانی کا دعویٰ ہے کہ: ’’میرا نام قرآن مجید میں ابن مریم رکھا ہے۔ اگر قرآن مجید نے ابن مریم نہیں رکھا تو میں جھوٹا ہوں۔‘‘ (تحفۃ الندوہ ص۱۰، خزائن ج۱۹ ص۹۸)
قرآن مجید نے صرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو ہی ابن مریم فرمایا ہے مگر مرزا قادیانی کا ذکر نہ قرآن میں نہ حدیث میں یہ صرف مرزا قادیانی کا دھوکہ، کذب وفریب ہے کیونکہ مرزا قادیانی کی ماں کا نام چراغ بی بی ہے۔ یعنی غلام احمد ابن چراغ بی بی نہ کہ ابن مریم۔
آنجہانی مرزا قادیانی کی جھوٹی پیشین گوئی نمبر۸
’’آنحضرت ﷺ نے فرمایا آخری زمانہ میں جو مسیح موعود آئے گا وہ میری قبر میں دفن ہوگا وہ میں ہی ہوں۔‘‘ (کشتی نوح ص۱۵، خزائن ج۱۹ ص۱۶)
مرزا قادیانی کی موت لاہور میں ہیضہ کی بیماری سے ہوئی اور اسے قادیان کے قبرستان میں دفن کیا گیا جس سے مرزا دجال کا کذب واضح ہوگیا۔ اگر سچا ہوتا تو اس کی قبر مدینہ منورہ میں روضہ رسول پاکﷺ میں ہوتی۔ مگر خداوند قدوس نے تامرگ مرزا کو سرزمین حجاز میں قدم نہیں رکھنے دیا تاکہ لوگوں کو معلوم ہوسکے کہ مرزا قادیانی جھوٹا ہے۔
آنجہانی مرزا قادیانی کی جھوٹی پیشین گوئی نمبر۹
مرزا قادیانی کہتا ہے کہ: ’’ہم مکے میں مریں گے یا مدینہ میں۔‘‘ (تذکرہ ص۵۹۱)
رب کریم نے مرزا قادیانی کو ہیضہ جیسے مہلک مرض (اسہال وغیرہ) کے ساتھ ہی لاہور میں موت دیدی اور پھر قادیان میں لے جا کر دفن کیا نہ مکہ میں مرا نہ مدینہ میں بلکہ لاہور میں مرا اور اللہ تعالیٰ نے موت بھی ایسی جگہ دی کہ خدا کی پناہ اور عبرت کی جگہ ہے۔
مرزائیو! ذرا ٹھنڈے دل ودماغ سے غوروفکر کرکے سوچو کہ مرزا قادیانی نے اپنی پیشن گوئیوں کو سچے اور جھوٹے ہونے کا معیار بنایا جو کہ جھوٹی نکلیں۔ جس سے مرزا کا جھوٹا ہونا روز روشن کی طرح واضح ہوگیا۔
خود مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ: ’’کسی انسان (خاص کر مدعیٰ الہام) کا اپنا پیشن گوئیوں میں جھوٹا نکلنا خود تمام رسوائیوں سے بڑھ کر رسوائی ہے۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۰۷، خزائن ج۱۵ص۳۸۲)