ہم سے کلام کرتا ہے اور اپنے اسرار غیب اور علوم معرفت سے مطلع فرماتا ہے۔‘‘
(نسیم دعوت ص۷۰، خزائن ج ۱۹ ص ۴۳۰)
فائدہ… مرزا قادیانی کا دعویٰ غیب دانی، مگر اینٹ جیب میں ہے پتہ نہیں، لاٹھی اپنی رکھی ہوئی کا علم نہیں اپنے ہاتھ سے رکھی ہوئی چیز خراب ہوجاتی اور باہر پھینک دی جاتی مگر دعویٰ علم غیب، یہ ہیں مرزا کرشن قادیانی، عقل کے اندھے، آنکھ کے کورے مرزائیوں کے مہدی، نبی وغیرہ۔
آنجہانی مرزا قادیانی اور چھڑی
مسلمان… مرزا قادیانی کو اپنی چھڑی کی پہچان تھی؟
قادیانی… مرزاقادیانی نے ’’چھڑی ایک دفعہ ہاتھ میں لے کر اسے دیکھا اور فرمایا یہ کس کی چھڑی ہے۔ عرض کیا گیا حضور کی ہے جو حضور اپنے ہاتھ میں رکھا کرتے ہیں آپ نے فرمایا اچھا میں تو سمجھا کہ یہ میری نہیں ہے حالانکہ وہ چھڑی مدت سے آپ کے ہاتھ میں رہتی تھی۔‘‘
(بروایت نمبر ۲۴۶ سیرت المہدی ج۱ ص ۲۴۵)
آنجہانی مرزا قادیانی اور ’’ساتھی‘‘
مسلمان… کیا مرزا قادیانی اپنے ساتھی کو پہچان لیا کرتے تھے؟
قادیانی… مرزا قادیانی ’’سیر کو جاتے ہوئے اپنے خادم کو جو کہ آپ کے ساتھ ہوتا آپ کو اس کا علم نہ ہوتا اور نہ پہچان ہوتی۔ کسی کے جتلانے پر آپ کو پتہ چلتا کہ وہ شخص آپ کے ساتھ ہے۔‘‘
(بروایت نمبر۴۰۳سیرت المہدی ج ۲ص۷۷)
آنجہانی مرزا قادیانی اور ’’چوزہ‘‘
مسلمان… کیا مرزا کرشن قادیانی کو چوزہ ذبح کرتے وقت اسکی گردن نظر آتی تھی یا نہ؟
قادیانی… ’’مرزاقادیانی چوزہ کو ہاتھ میں لے کر خود ذبح کرنے لگے مگر بجائے چوزہ کی گردن پر چھری پھیرنے کے غلطی سے اپنی انگلی کاٹ ڈالی۔‘‘ (بروایت نمبر۳۰۷ سیرت المہدی ج۲ ص۴)
فائدہ… مرزا قادیانی کی اتنی عقل بھی نہ تھی کہ چوزہ کی گردن پر چھری پھیرتے بلکہ اپنی ہی انگلی پر چھری پھیر کر کاٹ ڈالی اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مرزاقادیانی کتنے طاقتور تھے اگر دشمن کے مقابلہ میں تلوار لے کر آتے دشمن کی گردن پر تلوار چلانے کی بجائے اپنی ہی گردن پر تلوار چلاتے اس وجہ سے جہادکو حرام قرار دے کر جہنم رسید ہوچکے ہیں۔