قادیانی… مرزا قادیانی ’’صرف روکھی روٹی کا نوالہ منہ میں ڈال لیا کرتے اور پھر انگلی کا سر شوربہ میں تر کرکے زبان سے چھوا دیا کرتے تاکہ لقمہ نمکین ہوجائے۔‘‘ (سیرت المہدی ص ۱۳۱ ج ۲)
فائدہ… امت مرزائیہ مرزا کی اس سنت پر عمل کریں ورنہ مرزا کرشن قادیانی کے دھرم کے مطابق پاپ کے مستحق ہوکر گنگا کا اشنان لازم ہوجائے گا۔
آنجہانی مرزا قادیانی کاسالن
مسلمان… مرزا کرشن قادیانی روٹی پر کیا رکھ کر کھایا کرتے تھے جو کہ سنت قادیانی ہے؟
قادیانی… مرزاقادیانی نے ’’اپنی والدہ صاحبہ سے روٹی کے ساتھ کچھ کھانے کو مانگا۔ انہوں نے کوئی چیز شاید گڑ بتایا لے لو۔ حضرت نے کہا نہیں یہ میں نہیں لیتا۔ انہوں نے کوئی اور چیز بتائی حضرت صاحب نے پھر وہی جواب دیا۔ وہ اس وقت کسی بات پر چڑی ہوئی بیٹھی تھی سختی سے کہا کہ جائو راکھ سے روٹی کھالو تو حضرت صاحب روٹی پر راکھ ڈال کر بیٹھ گئے۔‘‘
(سیرت المہدی ج ۱ ص ۲۴۵)
فائدہ… مرزاقادیانی نے اپنی روٹی پر جو راکھ رکھی تھی نامعلوم کس جانور کے گوبر سے تھی گدھا، گھوڑا، گائے ، بھینس گوبر سے تھی۔ جو کہ امت مرزائیہ کے لئے متبرک تحفہ ہے جس کے کھانے میں ان کو ثواب ملتا ہے۔
آنجہانی مرزا قادیانی اور خراب کھانا
مسلمان… خراب، گندے اور بے کار کھانے میں سنت قادیانی کیا ہے؟
قادیانی… مرزاقادیانی کی بیوی نے چاول پکائے جس میں چار گنا گڑ ڈال دیا جس سے چاول خراب ہوگئے۔ جب مرزاقادیانی نے ’’یہ چاول کھائے تو کہا یہ بہت ہی اچھے ہیں اور میرے مزاج کے مطابق ہیں اور مجھے زیادہ گڑ والے چاول ہی پسند ہیں۔‘‘ (ذکر حبیب مبارک احمد ص۱۳)
فائدہ … چاولوں میں چار گنا گڑ کسی انسان کے استعمال کے قابل نہیں رہتا اور نہ ہی انسان کھا سکتا ہے۔ بلکہ یہ خراب اور بیکار ہوتے ہیں۔ مگر حیوانات میں سے گائے، بھینس، بکری وغیرہ جب بچہ جنتی ہے تو اس کو تقریباً اتنا ہی گڑ کھلاتے ہیں۔ ممکن ہے کہ مرزا قادیانی نے جس وقت بچہ جنا تھا اس وقت یہ کھایا ہو۔ اتنا گڑ جانور کو اس لئے کھلاتے ہیں تاکہ دودھ زیادہ دے۔ مرزا قادیانی نے اتنا گڑ استعمال کیا تاکہ اپنی امت مرزائیہ کو اتنا دودھ دے کہ ان سب کو پورا ہوجائے؟ لا حول ولا قوۃ الا باﷲ!