M
ناظرین کرام! چند روز ہوئے کہ قادیانیوں کی طرف سے ایک ٹریکٹ مقام محمدیت کے نام سے تقسیم کیاگیا۔ جس میں بجز دجل وفریب کے اور کچھ بھی نہیں تھا۔ لہٰذا سید الاولین والآخرین حضرت محمد مصطفیﷺ کے بلند مقام ختم نبوت کے متعلق دجل مرزائیت کا بیان خود مرزاقادیانی کی تحریرات کے رو سے نمبروار ملاحظہ فرماویں۔
ٹریکٹ مطبوعہ ربوہ (چناب نگر)
دعویٰ مرزاقادیانی
’’روئے زمین پر اب کوئی کتاب نہیں مگر قران۔‘‘’’قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے منہ کی باتیں ہیں۔‘‘ (تذکرہ ص۷۷)
’’تمام آدم زادوں کے لئے اب کوئی رسول نہیں مگر محمدﷺ۔‘‘
’’سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول (غلام احمد) بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
’’اب کوئی شفیع نہیں۔ مگر محمد مصطفیﷺ۔‘‘
’’سچا شفیع میں (مرزاقادیانی) ہوں۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳)
’’اس (نبیﷺ) کے غیر کو اس پر کسی نوع کی بڑائی مت دو۔‘‘
’’آنحضرتﷺ کے تین ہزار معجزات ہیں۔ (تحفہ گولڑویہ ص۶۷، خزائن ج۱۷ ص۱۵۳) اور میرے نشان (معجزات) دس لاکھ سے زیادہ ہیں۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۷۲، خزائن ج۲۱ ص۷۲)
’’ہمارے سید ومولیٰﷺ سب سے اعلیٰ مرتبہ آسمان میں جس سے بڑھ کر اور کوئی مرتبہ نہیں۔‘‘
’’اس لئے اس (مرزاقادیانی) کا نام آسمان پر محمد اور احمد ہے۔ اس کے یہ معنی ہیں کہ محمد کی نبوت آخر محمد کو ہی ملی۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۰۸)
’’ہم انصاف کی نظر سے دیکھتے ہیں کہ وہی نبیوں کا سردار۔ رسولوں کا فخر تمام مرسلوں کا تاج جس کا نام محمد مصطفی احمد مجتبیٰﷺ ہے۔‘‘
منم مسیح زماں ومنم کلیم خدا۔ منم محمد واحمد کہ مجتبیٰ باشد۔ (تریاق القلوب ص۶، خزائن ج۱۵ ص۱۳۴)
’’اور اس کے نام محمد واحمد سے مسمی ہوکر میں