M
نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
یوں تو مہدی بھی ہو، عیسیٰ بھی ہو، افغان بھی ہو
تم سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو ضلع گورداسپور (پنجاب) کے قصبہ قادیان میں ایک شخص مرزاغلام احمد نامی گذرے ہیں۔ جنہوں نے مہدی، عیسیٰ، نبی، رسول بلکہ تمام انبیاء عظام علیہم الصلوٰۃ والسلام سے افضل ہونے کا نہ صرف دعویٰ کیا۔ بلکہ غضب یہ کہ حضرات انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرامؓ واہل بیت ذوی الاحترامؓ کی شان اقدس میں سخت اشتعال انگیز اور بدترین گستاخیاں کر کے ان بزرگوں کے کروڑوں ماننے والوں کے دلوں کو مجروح کیا۔
انبیاء کی توہین خالص کفر ہے
قرآن پاک نے جہاں سرورکائناتﷺ کی عزت وتوقیر کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والے کو کافر کا خطاب دیا ہے۔ وہاں دوسرے انبیاء کرام علیہم الصلوٰۃ والسلام کا ادب واحترام کرنے کی بھی تعلیم دی ہے اور ان میں سے کسی ایک کی شان میں گستاخی کرنے والے کو بھی کافر ٹھہرایا ہے۔ تمام حضرات انبیاء علیہم السلام واجب العزت ہیں اور اس لحاظ سے ان میں تفریق روا رکھنا صریح کفر ہے۔ ’’لا نفرق بین احد من رسلہ‘‘ خود یہ حضرات بھی ایک دوسرے کی تصدیق وتعظیم پر مامور تھے۔ لیکن چودھویں صدی کا قادیانی نام نہاد نبی عجیب واقع ہوا ہے کہ وہ انبیاء علیہم السلام ودیگر مقبولان بارگاہ الٰہی کو فحش اور بازاری گالیاں دیتا ہے۔ لیکن پھر بھی اس کی نبوت میں کچھ فرق نہیں آتا۔
بانیان مذاہب کے احترام کا فریب
اسی قادیانی نبی کے کلمہ گو اور پیرو کچھ عرصہ سے ہر سال ہر مقام پر سیرۃ رسول اﷲﷺ کے متعلق جلسے کیا کرتے ہیں۔ جن میں اہل اسلام اور غیرمسلم مقررین کو بھی مدعو کیاجاتا ہے اور اس