M
اس سوال کا جواب تو آپ کو آئندہ صفحات کے پڑھنے سے معلوم ہو جائے گا کہ مرزائی کس قسم کی سازشیں کر رہے ہیں اور ان کی یہ ’’سیاسی چالیں‘‘ کب سے ہیں؟ انگریزوں نے جس دن سے امت مرزائیہ کو جنم دیا ہے۔ اسی دن سے یہ جماعت اپنے جھوٹے نبی (مرزاغلام احمد قادیانی) کی پیروی کرتے ہوئے انگریزوں کی خیرخواہی پورے طور سے کر رہی ہے۔ ان چند اوراق کے پڑھنے سے جہاں آپ کو مرزائیوں کی سازشوں کا علم ان کے اپنے بیانات کی روشنی میں ہو جائے گا۔ وہاں یہ بات بھی پورے طور سے منکشف ہوجائے گی کہ مرزائیوں کا یہ دعویٰ (کہ ہماری جماعت مسکین بے ضرر اور مذہبی جماعت ہے اور بیرون ممالک میں صرف تبلیغ دین کے لئے جاتی ہے) کس قدر جھوٹا غلط اور فریب دہ ہے۔
آئندہ صفحات جن پر اکثر مرزائیوں کے اپنے بیانات (بلاتبصرہ وغیر مربوط )درج کئے گئے ہیں۔ صاف بتارہے ہیں کہ مرزائی فرقہ ایک خطرناک قسم کا سیاسی گروہ ہے جو کہ اپنی حکومت کے خواب دیکھ رہا ہے۔ اگر حکومت پاکستان نے اس فرقہ کی کڑی نگرانی نہ کی تو بہت ممکن ہے کہ یہ فرقہ آگے چل کر (خدانخواستہ) پاکستان کے لئے کسی ایسی مصیبت کا سبب بن جائے۔ جس کی تلافی پھر ناممکن ہو جائے۔وما علینا الا البلاغ!
’’مرزائیوں کا اصلی چہرہ‘‘ اور ’’مرزائیوں کے خطرناک ارادے‘‘
یہ ہر دو پمفلٹ بھی چھپ چکے ہیں۔ اگر مرزائیوں کی حقیقت معلوم کرنی ہو تو انہیں ضرور پڑھییٔ۔ والسلام!
دعا طلب: احقر عبدالرحیم غفرلہ
مرزائیوں کی خوفناک سیاسی چالیں
(۱)۱۹۵۲ء میں ہمیں انقلاب برپا کرنا چاہئے (خلیفہ محمود)
ملاحظہ ہو: (الفضل قادیان مورخہ ۱۶؍جنوری ۱۹۵۲ئ) ’’اگر ہم ہمت کریں اور تنظیم کے ساتھ محنت سے کام کریں تو ۱۹۵۲ء میں ہم ایک انقلاب برپا کر سکتے ہیں… (لہٰذا) ۱۹۵۲ء کو گذرنے نہ دیجئے۔ جب تک کہ احمدیت (مرزائیت) کا رعب دشمن (مسلمان) اس رنگ میں محسوس نہ کر لے کہ اب احمدیت (مرزائیت) مٹائی نہیں جاسکتی اور مجبور ہوکر احمدیت کے آغوش میں آگرے۔‘‘