الفاظ میں امت محمدیہ علیہ الف الف تحیہ کو حق تعالیٰ نے اس آخری کمال پر فائز کر دیا ہے۔ جو انہوں نے ازل میں نوع انسان کے اخروی وروحانی ارتقاء کے لئے مقرر فرمایا تھا۔ اس کے صاف معنی یہ ہیں کہ اس کے بعد اولاد آدم کو اگر نعمت اخروی عطاء فرمائی جائے گی تو وہ موجودہ عطاء فرمودہ نعمت سے فرد تر ہی ہوگی۔ کریم مطلق جل شانہ کسی امت کو اعلیٰ درجات پر فائز فرماکر ادنیٰ درجات کی طرف واپس کریں۔ یہ عقل کے بھی خلاف ہے اور حق تعالیٰ کی شان کرم کے بھی۔ جائے غور ہے کہ محمد رسول اﷲﷺ کے بعد اگر کسی نئے نبی کی بعثت ہوگی تو ان کا درجہ بعثت خاتم النبیینﷺ سے کم اور فرو تر ہوگا اور ان کی تسلیمات محمدیہ علیہ الف الف تحیہ سے درجہ ومرتبہ میں فرو تر ہوںگی۔ جس کا منطقی نتیجہ یہ ہے کہ ان سے وہ روحانی ترقی نہ حاصل ہو سکے گی جو تعلیمات محمدیہ علیہ الف الف تحیہ سے حاصل ہو سکتی ہے۔ ایسی حالت میں ان نبی کی اتباع کر کے امت محمدیہ علیہ الف الف تحیہ کو انفع کے بجائے خسارہ، ترقی کے بجائے تنزل اور عروج کے بجائے ہبوط ونزول ہوگا۔ کیا کسی کی عقل سلیم اس چیز کو ایک لمحہ کے لئے بھی صحیح سمجھ سکتی ہے کہ امت محمدیہ علیہ الف الف تحیہ اس ترقی معکوس میں مبتلا کی جائے؟ اور کسی نبی کی بعثت ایسی صورت میں ہو جو مفید ہونے کے بجائے مضر ثابت ہو؟ ہاں ایک صورت باقی رہ جاتی ہے کہ وہ موہوم نبی کسی مزید تعلیم کے لئے مبعوث نہ ہوںَ بلکہ صرف تعلیمات محمدیہ علیہ الف الف تحیہ کی تبلیغ واشاعت فرمائیں۔ لیکن یہ محض ایک منطقی احتمال ہے جو حقیقت سے بہت دور ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس صورت میں ان نبی کی بعثت سے فائدہ کیا ہوگا؟ اور کیا یہ بات قرین عقل وقیاس ہے کہ حق تعالیٰ جل شانہ امت محمدیہ علیہ الف الف تحیہ کو بغیر کسی فائدے کے بلکہ انحطاط وہبوط کے مقصد سے اس قدر شدید آزمائش اور خطرناک امتحان میں مبتلا کر دیں۔ اتنا کام تو علماء امت بھی انجام دے سکتے ہیں۔ بلکہ انجام دیتے رہتے ہیں۔ ان کی مخالفت بھی اگرچہ گناہ ہے۔ مگر کفر تو نہیں۔ نبی کی مخالفت تو کفر ہے۔ جس کی سزا ابدالآباد کا عذاب جہنم ہے۔ ایک ایسے کام کے لئے جسے علماء دین انجام دے سکتے ہیں۔ نبی کو مبعوث کر کے امت محمدیہ علیہ الف الف تحیہ کو عذاب ابدی کے خطرۂ عظیمہ میں مبتلا کرنا حق تعالیٰ کی شان کرم سے بعید بے ضرورت اور عقل وخرد کے بالکل خلاف ہے۔ اس تفصیل کے بعد یہ تصریح غیر ضروری ہے کہ آیت کا یہ جز بھی اپنے ماسبق جز کی طرح اس حقیقت کا اعلان کر رہا ہے کہ نبی کریم محمد مصطفیٰﷺ خاتم النبیین ہیں اور آپؐ کے بعد کسی نبی کی بعثت الیٰ یوم القیام ناممکن ہے۔