کرنے کے بعد مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ان کی الہامی سیاسی زندگی کے چند نمونے ہدیۂ ناظرین کئے جائیں۔ مرزا غلام احمد قادیانی کے سیاسی حالات کو ہم نے تین حصوں پر منقسم کیا ہے۔ تاکہ قارئین آسانی سے ان کے سیاسی ارتقاء سے واقف ہو سکیں۔ (للمرتب)
دور اوّل
اپنا تعارف
چونکہ میں جس کا نام غلام احمد اور باپ کا نام مرزاغلام مرتضیٰ قادیان ضلع گورداسپور پنجاب کا رہنے والا ایک مشہور فرقہ کا پیشوا ہوں جو پنجاب کے اکثر مقامات میں پایا جاتا ہے اور نیز ہندوستان کے اکثر اضلاح اور حیدرآباد اور بمبئی اور مدراس اور ملک عرب اور شام اور بخارا میں بھی میری جماعت کے لوگ موجود ہیں۔ لہٰذا میں قرین مصلحت سمجھتا ہوں کہ یہ مختصر رسالہ اس غرض سے لکھوں کہ اس محسن گورنمنٹ کے اعلیٰ افسر میرے حالات اور میری جماعت کے خیالات سے واقفیت پیدا کر لیں۔ (کشف الغطا ص۲، خزائن ج۱۴ ص۱۷۹)
اور یہ مؤلف تاج عزت جناب ملکہ معظمہ قیصرہ ہند دام اقبالہا کا واسطہ ڈال کر بخدمت گورنمنٹ عالیہ انگلشیہ کے اعلیٰ افسروں اور معزز حکام سے باادب گذارش کرتا ہے کہ براہ غریب پروری وکرم گستری اس رسالہ کو اوّل سے آخر تک پڑھا جائے یا سن لیا جائے۔
(کشف الغطا ص۱،۲، خزائن ج۱۴ ص۱۷۷،۱۷۸)
رسالہ پڑھنے کی دوبارہ اپیل
میں تاج عزت عالی جناب حصرت مکرمہ معظمہ قیصرہ ہند دام اقبالہا کا واسطہ ڈالتا ہوں کہ اس رسالہ کو ہمارے حکام عالی مرتبہ توجہ سے اوّل سے آخر تک پڑھیں۔
(کشف الغطاء ص۲، خزائن ج۱۴ ص۱۷۹)
گورنمنٹ کا مقبول شدہ خاندان
سب سے پہلے میں یہ اطلاع دیتا ہوں کہ میں ایسے خاندان سے ہوں جس کی نسبت گورنمنٹ نے ایک مدت دراز سے قبول کیا ہوا ہے کہ وہ خاندان اوّل درجہ پر سرکار دولت مدار انگریزی کا خیرخواہ ہے۔ ان تمام تحریک سے ثابت ہے کہ میرے والد صاحب اور خاندان ابتداء سے سرکار انگریزی کے بدل وجان ہوا خواہ اور وفادار ہے اور گورنمنٹ عالیہ انگریزی کے معزز