طبقات المحدثین
مندرجہ ذیل ان محدثین عظام کے اسمائے گرامی درج کئے جاتے ہیں۔ جنہوں نے ختم نبوت کی احادیث مرفوعہ آنحضرتﷺ سے روایت فرمائیں اور بغیر کسی تاویل وتخصیص کے قبول کی ہیں۔ ’’اولئک علیہم صلوات من ربہم ورحمۃ واولئک ہم المہتدون‘‘
امیر المؤمنین فی الحدیث امام بخاریؒ، امام المحدثین امام مسلمؒ، نسائیؒ، ابوداؤد سجستانیؒ، ترمذیؒ، ابن ماجہؒ، امام مالکؒ، امام احمد بن حنبلؒ، طحاویؒ، ابن ابی شیبہؒ، ابوداؤد طیالسیؒ، طبرانیؒ، شاہیں فی السنۃؒ، ابونعیمؒ، ابن حبانؒ، ابن عساکرؒ، حکیم ترمذیؒ، حاکمؒ، ابن سعدؒ، بیہقیؒ، ابن خزیمہؒ، ضیائ، ابویعلیؒ، محی السنۃ بغویؒ، دارمیؒ، خطیبؒ، سعید ابن منصورؒ، ابن مردویہؒ، ابن ابی الدینارؒ، دیلمیؒ، ابن ابی حاتمؒ، ابن النجارؒ، بزازؒ، ابوسعد بادرویؒ، ابن عدیؒ، رافعیؒ، ابن قیمؒ، ابن تیمیہؒ، شاہ ولی اﷲ محدث دہلویؒ، علامہ زرقانیؒ، ابن کثیرؒ وغیرہم۔ غرض تقریباً ۵۸مشہور ومعروف محدثین حضرات بھی ختم نبوت کے شاہد عدل ہیں۔
طبقات المفسرین
حضرت استاذنا واستاذ العلماء مولانا محمد شفیع صاحب حال مفتی اعظم پاکستان زید مجدہ نے کتاب ختم النبوۃ فی الآثار میں ان ناموں کو تفصیلاً مع حوالہ جات کتب بیان فرمایا ہے جو تفصیل چاہیں اس کو ملاحظہ فرمائیں۔ وہاں ان مشہور مفسرین کی تعداد بیان فرمائی۔ جنہوں نے خاتم النبیین کے معنی بالاتفاق آخرالنبیین بیان فرما کر ہر قسم کی نبوت کی نفی کی ہے۔
حضرات فقہائے کرام
تمام فقہائے عظام کا اس فتویٰ پر پورا اتفاق ہے کہ: ’’اذالم یعرف ان محمداًﷺ اٰخر الانبیاء فلیس بمسلم لانہ من الضروریات (اشباہ ص۲۹۶)‘‘ {جو شخص یہ نہیں جانتا کہ حضرت محمدﷺ سب انبیاء سے آخری نبی ہیں تو وہ مسلمان نہیں۔ اس لئے کہ آپ کا آخری ہونا ضروریات دین سے ہے۔}
حضرات متکلمین
ابن حزمؒ نے اس مسئلہ کو ملل ونحل کے ج۱ ص۷۷، ج۳ ص۲۴۹، ج۱۴ ص۱۹۸، ج۴ ص۱۸۰، ج۱ ص۱۱۳ اور ملا علی قاریؒ نے فقہ اکبر میں اور علامہ تفتازانیؒ نے شرح عقائد نسفی اور المعتقد المنقذ ص۲۰۹ الاتقان للسیوطی ج۲ ص۱۲۸، مسامرہ لا بن ہمام ص۲۰۴، مجموعۃ العقائد