کرنے والا ہے نبیوں کا۔ یہ آیت بھی صاف دلالت کر رہی ہے کہ بعد ہمارے نبیﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔ ثابت ہوچکا ہے کہ اب وحی رسالت تابقیامت منقطع ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۲۵۲، خزائن ج۳ ص۴۳۱)
۳… ’’آنحضرتﷺ نے باربار فرمادیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور حدیث لا نبی بعدی ایسی مشہور تھی کہ کسی کو اس کی صحت میں کلام نہ تھا اور قرآن شریف جس کا لفظ لفظ قطعی ہے اپنی آیت کریمہ ’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین‘‘ سے بھی اس بات کی تصدیق کرتا تھا کہ فی الحقیقت ہمارے نبیﷺ پر نبوت ختم ہو چکی ہے۔ غرض قرآن شریف میں خدائے تعالیٰ نے آنحضرتﷺ کا نام خاتم النبیین رکھ کر اور حدیث ’’لا نبی بعدی‘‘ فرما کر اس امر کا فیصلہ کر دیا تھا کہ کوئی نبی… آنحضرتﷺ کے بعد نہیں آسکتا۔‘‘
(کتاب البریہ ص۲۵۵حاشیہ، خزائن ج۱۳ ص۲۱۸)
مرزاقادیانی کا دوسرا اعتقاد
۱… ’’محمد رسول اﷲ والذین معہ اشداء علی الکفار رحماء بینہم‘‘ اس وحی الٰہی میں میرا نام محمد رکھا گیا اور رسول بھی۔
(ایک غلطی کا ازالہ ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۰۷)
۲… ’’ھو الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ‘‘ اس میں صاف طور پر اس عاجز کو رسول کر کے پکارا گیا ہے۔
(ایک غلطی کا ازالہ ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۰۶،۲۰۷)
۳… ’’غرض میری نبوت اور رسالت بہ اعتبار محمد اور احمد ہونے کے ہے۔ نہ میرے نفس کے رو سے۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۰۸)
۴… ’’میں رسول بھی ہوں اور نبی بھی ہوں۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۱۰، خزائن ج۱۸ ص۲۱۱)
۵… ’’وہی خاتم الانبیاء ہوں۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۱۰، خزائن ج۱۸ ص۲۱۲)
۶… ’’خدا نے آج سے بیس برس پہلے براہین احمدیہ میں میرا نام محمد اور احمد رکھا ہے۔‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ص۱۰، خزائن ج۱۸ ص۲۱۲)
۷… ’’خدا نے باربار میرا نام نبی اﷲ رکھا اور رسول اﷲ رکھا۔‘‘
(ایک غلطی کاازالہ ص۱۶، خزائن ج۱۸ ص۲۱۶)