تفرقہ ڈالیں اور ان کو انگریز کی اطاعت پر لگادیں۔ چنانچہ ۱۹۱۴ء کی جنگ عظیم میں اس پارٹی نے پورا حق نمک ادا کیا۔ مرزامحمود نے اپنے خطبہ جمعہ قادیان میں خود کہا کہ:
’’عراق کے فتح کرنے میں احمدیوں نے خون بہائے اور میری (میاں محمود کی) تحریک پر سینکڑوں آدمی بھرتی ہوکر چلے گئے۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۳۱؍اگست ۱۹۲۳ء ج۱۱ ص۱۷)
انگریزوں نے اس جنگ میں عراق کو مسلمانوں سے فتح کیا تو جہاں پورے عالم اسلام میں اس کا ماتم تھا وہیں قادیان میں خوشیاں منائی جارہی تھیں۔ چراغاں ہورہے تھے۔ خود مرزاقادیانی کے الفاظ میں سنئے۔ حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) فرماتے ہیں کہ میں وہ مہدی معہود ہوں اور گورنمنٹ برطانیہ میری وہ تلوار ہے جس کے مقابلہ میں ان علماء کی کچھ پیش نہیںجاتی۔ اب غور کرنے کا مقام ہے کہ احمدیوں کو اس فتح (فتح بغداد) سے کیوں خوشی نہ ہو۔
(الفضل قادیان ج۶ نمبر۴۲، مورخہ ۷؍دسمبر ۱۹۱۸ئ)
۲۷؍نومبر کو انجمن احمدیہ برائے امداد جنگ کے زیرانتظام حسب ہدایات حضرت خلیفہ المسیح الثانی گورنمنٹ برطانیہ کی شان دار اور عظیم الشان فتح کی خوشی میں ایک قابل یادرگار جشن منایا گیا۔ نماز مغرب کے بعد دارالعلوم اور اندرون قصبہ میں روشنی اور چراغان کیا گیا۔
منارۃ المسیح پر گیس کی روشنی کی گئی۔ اس سے احمدیہ پبلک کی اس عقیدت پر خوب روشنی پڑتی ہے جو اسے گورنمنٹ برطانیہ کے ساتھ (الفضل ج۶ نمبر۴۱، مورخہ ۳؍دسمبر ۱۹۱۸ئ) اس جنگ عظیم میں مرزائی امت نے انگریزوں کا حق نمک ادا کیا۔ ۱۹۱۹ء میں جنگ ختم ہوئی تو اسلام کی غدار انگریز کی وفادار اس امت مرزا کو کچھ صلہ ملنا تھا۔ حکومت برطانیہ کی مزید حمایت وتائید کے ساتھ اس نے مسلمانوں کے خلاف زور دکھانا شروع کیا اور مرزاقادیانی کی نبوت کی طرف عام مسلمانوں کو دعوت اور نہ قبول کرنے والے سارے جہان کے مسلمانوں کو کافر کہتے ہیں۔ ان کی زبان اب پہلے سے زیادہ کھل گئی۔
تمام مسلمانان عالم کے متعلق قادیانیوں کا عقیدہ
قادیانیوں کے خلیفہ ثانی کے بھائی صاحبزادہ بشیر احمد قادیانی اپنے رسالہ (کلمتہ الفصل مندرجہ ریویو آف ریلیجنز نمبر۱۱۰،۳، ج۱۴) میں لکھتے ہیں: ’’ہر ایک ایسا شخص جو موسیٰ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمدؐ کو نہیں مانتا یا محمدؐ کو مانتا ہے مگر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔‘‘
(الفضل قادیان ج۷ نمبر۹۰) میں ہے: ’’جس طرح موسیٰ کے وقت میں موسیٰ کی آواز تھی