معزز قارئین! ذرا خدارا غور فرمائیں کہ جہاں اور جس مکان میں صدیقؓ وفاروقؓ جیسی عظیم المرتبت شخصیتیں اور عثمانؓ وعلیؓ جیسی علم وحیا سے پر ہستیاں نہ داخل ہو سکیں اور نہ ہی دخول وشمولیت کی ضرورت تھی۔ بھلا وہاں انگریز کا خود کاشتہ پودا کس طرح داخل ہو سکتا ہے اور کیوں؟
ان صحابہ کرامؓ کے اسمائے گرامی جو ختم نبوت کے شاہد ہیں
حضرت صدیق اکبرؓ، حضرت فاروق اعظمؓ، حضرت علیؓ، حضرت عبداﷲ بن عمرؓ، حضرت عائشہؓ، حضرت ابی ابن ابی طالبؓ، حضرت انسؓ، حضرت حسنؓ، حضرت عباسؓ، حضرت زبیرؓ، حضرت سلمانؓ، حضرت سعد بن ابی وقاصؓ، حضرت ابوذرؓ، حضرت ابوسعید خدریؓ، حضرت ابوہریرہؓ، حضرت جابر ابن عبداﷲؓ، حضرت جابر ابن سمرہؓ، حضرت معاذ ابن جبلؓ، حضرت ابوالدرداؓ، حضرت مغیرہؓ، حضرت حذیفہؓ، حضرت ابن عباسؓ، حضرت ابن ولیدؓ، حضرت عبداﷲ بن زبیرؓ، حضرت عقیل ابن ابی طالبؓ، حضرت معاویہ بن جندہؓ، حضرت بہزا بن حکیمؓ، حضرت جبیر ابن مطعمؓ، حضرت بریدہؓ، حضرت زید ابن ابی اوفیؓ، حضرت عوف ابن ابی مالکؓ، حضرت نافعؓ، حضرت مالک ابن حویرثؓ، حضرت سفینہ مولیٰ ابن سلمہؓ، حضرت ابوالطفیلؓ، حضرت نعیم ابن مسعودؓ، حضرت عبداﷲ بن عمر اللیثئیؓ، حضرت ابوحازمؓ، حضرت ابومالک اشعریؓ، حصرت ام کرزؓ، حضرت زید بن حارثہؓ، حضرت عبداﷲ بن ثابتؓ، حضرت ابوقتاوہؓ، حضرت نعمان ابن بشیرؓ، حضرت ام غنمؓ، حضرت یونس مسیرہؓ، حضرت ابوبکرہؓ، حضرت سعید ابن حیشمؓ، حضرت سعدؓ، حضرت زید ابن ثابتؓ حضرت عرباض بن ساریہؓ، حضرت زید ابن ارقمؓ، حضرت مسعود ابن مخرمہؓ، حضرت عروہ ابن رویمؓ، حضرت ابوامامہ باہلیؓ، حضرت تمیم داریؓ، حضرت محمد ابن حزمؓ، حضرت سہل ابن سعد الساعدیؓ، حضرت ابوزمل جہنیؓ، حضرت خالد بن معدانؓ، حضرت عمرو ابن شعیبؓ، حضرت سلمہ بن نفیلؓ، حضرت قرۃ ابن ایاسؓ، حضرت عمران بن حصینؓ، حضرت عقبہ ابن عامرؓ، حضرت ثوبانؓ، حضرت ضحاک ابن نوفلؓ، حضرت مجاہدؓ، حضرت مالکؓ، حضرت اسماء بنت عمیسؓ، حضرت حبشی ابن جناوہؓ، حضرت عبداﷲ بن حارثؓ، حضرت سلمہ بن اکوعؓ، حضرت عبدالرحمن بن سمرہؓ، حضرت عصمۃ بن مالکؓ، حضرت ابوقبیلہؓ، حضرت عکرمہ بن اکوعؓ، حضرت عمرو بن قیسؓ، حضرت عثمانؓ غنی رضی اﷲ عنہم۔
(ختم نبوت فی الآثار ص۱۳)
اولئک اٰبائی فجئنی بمثلہم
اذا جمعتنا یا غلام المجامع