کریم کی سینکڑوں آیات ہیں۔ یوں کہنا چاہئے کہ اسلام کی بقا جہاد پر ہے اور تمام ممالک اسلامیہ کا دوام وبقا بھی اسی رکن عظیم کی بدولت رہ سکتا ہے۔
اب اس کے ساتھ مرزائیوں کے فتاوے متعلقہ حرمت جہاد بھی ملاحظہ فرماکر اندازہ لگائیے کہ ملک اور ملت کا غدار کون ہے۔ جو شخص یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ جہاد حرام ہے۔ وہ دراصل پاکستان کے مسلمانوں کے دلوں سے جذبۂ جہاد کو نکال کر پاکستان کو نیست ونابود کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں سخت تعجب ہے کہ ایسی کتابوں کی اشاعت کی اجازت ارباب حکومت نے کیوں دے رکھی ہے۔ انگریزوں کی غرض یہ تھی کہ مسلمانوں کو جہاد سے نفرت دلا کر ان کے تمام ملکوں پر قبضہ کریں۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ تمام مسلمانوں کے ملکوں پر قبضہ کر لیا۔ یہاں تک کہ بیت المقدس پر یہودیوں کو مسلط کروادیا۔ اسی غرض کی تکمیل کے لئے آج پاکستان میں یہ منافقین کا گروہ ہمہ تن کوشاں ہے۔ لیکن مسلمان یاد رکھیں کہ اگر خدانخواستہ پاکستان کو کچھ نقصان پہنچا تو وہ دس کروڑ مسلمانوں کی موت ہوگی۔
دوسرا دور انگریزی اطاعت میں
اس دور میں مرزاغلام احمد قادیانی کے حکومت برطانیہ سے والہانہ تعشق اور بے پناہ عشق ومحبت کے راز ہائے سربستہ کے چند نمونہ جات ناظرین کی خدمت میں پیش ہیں۔ جن سے قارئین حضرات اندازہ لگا سکیں گے کہ زمین (قیصرہ ہند) اور آسمان (مرزاقادیانی) کے درمیان کس قدر شدید تر روابط وضوابط ہیں۔
ہم گورنمنٹ برطانیہ کے سچے خیرخواہ ہیں
(اطلاعاً عرض ہے) جو ہدایتیں اس فرقہ کے لئے میں نے مرتب کی ہیں۔ جن کو میں نے ہاتھ سے لکھ کر اور چھاپ کر ہر ایک مرید کو دیا ہے کہ ان کو اپنا دستور العمل رکھے اور وہ ہدایتیں میرے اس رسالہ میں مندرج ہیں۔ میں جو ۱۲؍جنوری ۱۸۸۹ء میں چھپ کر عام مریدوں میں شائع ہوا ہے۔ جس کا نام ’’تکمیل تبلیغ مع شرائط بیعت‘‘ ہے۔ جس کی ایک کاپی اسی زمانہ میں گورنمنٹ میں بھی بھیجی گئی تھی۔ ان ہدایتوں کو پڑھ کر اور ایسا ہی دوسری ہدایتوں کو دیکھ کر جو وقتاً فوقتاً چھپ کر مریدوں میں شائع ہوتی ہیں۔ گورنمنٹ کو معلوم ہوگا کہ امن بخش اصولوں کی اس جماعت کو تعلیم دی جاتی ہے اور کس طرح باربار ان کو تاکیدیں کی گئی ہیں کہ وہ گورنمنٹ برطانیہ کے سچے خیرخواہ اور مطیع رہیں۔ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۸)