پائیں گے تو ذرا مشکل ہے۔ مگر پھر بھی ممکن ہے کہ ان میں سے کوئی سعید روح ہو جو مرزاقادیانی کی ان ہزلیات، لغویات، خرافات، ہذیانات، کلام متناقض وعباراتِ متخالف، تاویلات بعیدہ، ورکیکہ، خیالات واہیہ وناشائستہ وناپسندیدہ طرز کلام پر اطلاع پاکر تائب ہو۔ لیکن یہ رسالہ خاص کر عام مسلمانوں کے لئے لکھا گیا ہے۔ تاکہ وہ مرزاقادیانی کے گلدستہ لغویات کو دیکھیں۔ ان کے دام تزویر سے بچیں اور انہیں دور ہی سے وہ معنی خیز سلام کریں جس کا قرآن میں ذکر ہے۔ ’’واذ اخاطبہم الجاہلون قالوا سلاماً (الایۃ)‘‘
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
باب نمبر:۱ … الہامی عجائبات
ذیل میں ہم جناب مرزاقادیانی کے عجیب وغریب دعاوی جو الہام الٰہی پر مبنی ہیں درج کرتے ہیں۔ ہم تو دم بخود ہیں۔ مگر ناظرین خود فیصلہ کر لیں کہ یہ کسی باخدا سنجیدہ انسان کا کلام ہے یا کسی مجذوب کی بڑ، الہامات ہیں یا احلام اور حدیث النفس۔ مرزا عین اﷲ زمین وآسمان کا خالق خدا بھی اور خدا کا باپ بھی، خدا کا بیٹا بھی اور خدا کی بیوی بھی اور پھر (عیاذاً بااﷲ) خدا ان سے رجولیت کی طاقت کا اظہار فرمائے۔ الٰہی توبہ! مرزاقادیانی خدا کا شریک وہمراز، وہ نہ ہوتا تو زمین وآسمان نہ ہوتے۔ رحمت اللعالمین، نبیوں کا چاند غرض ؎
کوئی جانے تو کیا جانے وہ یکتا تھا ہزاروں میں
ستم گاروں میں عیاروں میں دلداروں میں یاروں میں
فرماتے ہیں۔ میں مسلمانوں کا امام بن کر آیا ہوں۔ آدم، خلیفتہ اﷲ میں ہوں، نوح میرا نام ہے۔ موسیٰ وعیسیٰ میں ہوں، محمد واحمد ہوں، زندہ علی ہوں، حسن وحسین ہوں، ہندوؤں کے لئے کرشن ہوں، برہمن اوتار ہوں…… گردش کرنے والے آسمان نے بھی اتنے چکر کاٹے ہوںگے۔ نہ کسی گرگٹ نے اتنے رنگ بدلے ہوںگے۔ جتنے مرزاقادیانی نے بدلے۔ لیکن ہم تو یہی کہتے ہیں۔
بہر رنگ کہ خواہی جامہ می پوش
من انداز قدت رامی شناسم
خدا قادیان میں
’’خدا قادیان میں نازل ہوگا۔‘‘ (البشریٰ ج۱ ص۵۶)