میں یہودونصاریٰ کی سازشوں کو بھی بہت کچھ دخل ہے۔ جنہوں نے سید الانبیائﷺ کی عظمت کو گھٹانے اور امت محمدیہ علیہ الف الف تحیہ میں افتراق، بے راہ روی اور لا مرکزیت پیدا کرنے نیز اپنے سیاسی ومعاشی مقاصد حاصل کرنے کی غرض سے اس عقیدہ میں رخنہ ڈالنے اور اسے متزلزل کرنے کی پوری پوری کوشش کی۔ یہ کوشش بڑے سلیقہ کے ساتھ مسلسل کی گئی۔ یہاں تک کہ اسلام کا نام لے کر نبوت کا دعویٰ کرنے والوں اور خاتم النبیین سے بیوفائی کر کے ان کی اتباع کرنے والوں کا ایک سلسلہ جاری ہوگیا۔ جس کی مجموعی تعداد خاصی ہے۔ ہمارے قریبی دور میں ان مدعیان کاذب میں مرزاغلام احمد قادیانی آنجہانی کی شخصیت بہت نمایاں ہے۔
قادیانیت
یہود کی پشت پناہی اور حکومت برطانیہ کی سرپرستی میں اس گروہ نے ترقی کی۔ مغربی مستشرقین میں سے ایک خاصا گروہ، خصوصاً اس کا یہودی عنصر اس جماعت کو اپنا آلہ کار بنائے ہوئے ہے اور اپنی طاقت اس ناپاک مقصد پر مرکوز کئے ہوئے ہے کہ اہل اسلام کے دلوں میں عقیدہ ختم نبوت کی شمع فروزاں کو گل کر کے نبی کریم ختم المرسلینﷺ کے ساتھ ان کی وفاداری کو متزلزل کر دے۔ پائے استقامت کی یہ لغزنش انہیں قادیانیت کے مہلک غار میں بھی آسانی کے ساتھ گراسکتی ہے اور الحاد زندقہ کی طرف بھی سہولت کے ساتھ لے جاسکتی ہے۔ روشن بات ہے کہ وفاداری کا محور بدلنے، توحید، امامت ختم ہونے اور اعتماد میں تزلزل پیدا ہونے کے بعد ہر راہ رو کے ساتھ چلنے کا رجحان پیدا ہو جانا طبعی چیز ہے۔ طبیعت کے اس تلّون سے بہت سے ابلیس، آدم رو فائدہ اٹھاسکتے ہیں اور مسافروں کو وادیٔ حیرت کے راستہ سے قعر ضلال تک پہنچا سکتے ہیں۔ ختم نبوت میں شک وشبہ دراصل نبی امی ارواحنافداہ کی نبوت پر اعتماد واطمینان کی کمی کی علامت ہے۔ جو شخص قرآن حکیم اور سنت سید الاولین والآخرین پر پورا اعتماد رکھتا ہے اور مسائل زندگی کو ان کی روشنی میں حل کرنا چاہتا ہے اسے قیامت تک کسی دوسرے نبی یا کسی دوسری کتاب کا انتظار نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ وہ اس حقیقت کا مشاہدہ کر لیتا ہے کہ ہدایت کے ان آفتابوں کی روشنی میں قدر تیز اور دوررس ہے کہ عالم کے آخری دن تک راہ حیات کی ہر تاریکی اس سے گریزاں ہو جاتی ہے اور اس روشنی میں ہر راہ رو جس کی بینائی باقی ہے۔ صراط مستقیم پر بے خوف وخطر بغیر کسی دوسرے رہبر کے نہایت سہولت وآسائش کے ساتھ چل کر منزل مقصود تک پہنچ سکتا ہے۔ انوار کتاب وسنت نے اﷲتعالیٰ کا راستہ روشن کر دیا ہے۔ راہ روشن پر روز روشن میں چراغ کی تلاش صرف بے اعتمادی کے سودائے خام کا اثر ہوسکتا ہے۔