مرزاقادیانی کو سل کی بیماری بھی تھی
’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ ایک تمہارے دادا کی زندگی میں حضرت صاحب کو سل ہوگئی اور چھ ماہ تک بیمار رہے اور بڑی نازک حالت ہوگئی۔ حتیٰ کہ زندگی سے ناامیدی ہوگئی تھی۔‘‘ (سیرت المہدی حصہ اوّل ص۵۵ روایت ۶۶)
مرزاقادیانی کو ذیابیطس کی بیماری بھی تھی
’’والدہ صاحبہ بیان فرماتی ہیں کہ حضرت مسیح موعود عموماً ریشمی آزاربند استعمال فرماتے تھے۔ کیونکہ آپ کو پیشاب جلدی جلدی آتا تھا۔ اس لئے ریشمی آزاربند رکھتے تھے تاکہ کھلنے میں آسانی ہو۔ اگر گرہ بھی پڑ جائے تو کھولنے میں دقت نہ ہو۔ سوتی آزاربند میں آپ سے بعض وقت گرہ پڑ جاتی تھی تو آپ کو بڑی تکلیف ہوتی تھی۔‘‘ (سیرت المہدی حصہ اوّل ص۵۵، روایت ۶۵)
مرزاقادیانی کو سخت قولنج کی بیماری بھی ہوگئی تھی
’’ایک مرتبہ میں سخت بیمار ہوا تھا۔ یہاں تک کہ تین مختلف وقتوں میں میرے وارثوں نے میرا آخری وقت سمجھ کر مسنون طریقہ پر مجھے تین دفعہ سورۃ یٰسین سنائی۔ مجھے ایک قسم کا سخت قولنج تھا۔ دم بدم حاجت ہوکر خون آتا تھا اور سولہ دن برابر ایسی حالت رہی۔‘‘
(تریاق القلوب ص۸۰، خزائن ج۱۵ ص۲۰۸)
مرزاقادیانی کو خارش کی بیماری بھی ہوئی تھی
’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے کہ حضرت صاحب کی دائی کا نام لاڈو تھا اور ہاکو ناکو بر والوں سکنہ قادیان کی ماں تھی… نیز والدہ صاحب نے بیان کیا کہ عزیز احمد کی پیدائش کے وقت جب لاڈو آئی تو ان دنوں اسے خارش کی مرض تھی۔ چنانچہ اس سے عزیز احمد کو خارش ہوگئی اور پھر آہستہ آہستہ تمہارے تایا کے گھر میں اکثر لوگوں کو خارش ہو گئی اور آخر ادھر سے ہمارے گھر میں بھی خارش کا اثر پہنچا۔ چنانچہ حضرت صاحب کو بھی ان دنوں میں خارش کی تکلیف ہوگئی تھی۔‘‘
(سیرت المہدی حصہ اوّل ص۲۵۶،۲۵۷، روایت ۲۶۲)
مرزاقادیانی نامرد بھی ہوگئے تھے
’’قریب ہی وہ زمانہ گذر چکا تھا۔ جب کہ مجھے دق کی بیماری ہوگئی تھی۔ میرا دل اور دماغ سخت کمزور تھا اور میں بہت سے امراض کا نشانہ رہ چکا تھا اور دو مرضیں یعنی ذیابیطس اور درد