مرزاقادیانی کی شیطانی تحریریں
(علماء کرام کے خلاف قادیانی کی بکواس)
۱… ’’مولوی دنیا کے کتے ان کے ہاں میں ہاں ملانے لگے ہیں اور یہ فتنہ تمام فتنوں سے بڑھا ہوا تھا۔‘‘ (استفتاء ص۲۰، خزائن ج۱۲ ص۱۲۸)
۲… ’’مولوی یہودی صفت ان کے ساتھ ہوگئے۔‘‘
(استفتاء ص۲۰، خزائن ج۱۲ ص۱۲۸)
۳… ’’اے بدذات فرقہ مولویاں تما کب تک حق کو چھپاؤ گے۔‘‘
(انجام آتھم ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۲۱)
۴… ’’ہامان سے مراد نذیر حسین دھلوی ہے اور فرعون سے مراد محمد حسین بٹالوی ہے۔‘‘ (استفتاء ص۲۲، خزائن ج۱۲ ص۱۳۰)
۵… ’’ابولہب سے مراد ابوسعید مولوی محمد حسین ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۸۱، خزائن ج۲۲ ص۸۴)
۶… ’’یاد رہے کہ مولوی ثناء اﷲ نے صرف پیش گوئیوں پر اعتراض نہیں کیا۔ بلکہ محض افتراء کے طور پر جو نجاست خوری کی ہے۔ میری پیش گوئیوں پر اور بھی حملے کئے ہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۳۲، خزائن ج۲۲ ص۴۶۴)
مولانا عبدالجبار صاحب غزنوی کے خلاف بکواس
’’اے گمراہ عبدالجبار کیا تو گھنی داڑھی کے ساتھ تکبر کرتا ہے یا تجھے مشیخت پر ناز ہے۔ کیا تو عورتوں کی طرح اپنے کو چھپاتا ہے… تو ایک بھیڑیا ہے نہ انسان کی قسم اور شریروں میں سے ہے… اے گمراہ تو بوڑھا ہوگیا اور چمڑا پرانا ہوگیا اور وقت نزدیک آگیا کہ پیٹھ ٹیڑھی ہوگئی… فساد کے طریقوں کو نہیں چھوڑتا… پس خدا نے تیرا (عبدالحق غزنوی) منہ کالا کیا اور ذلت کی قبر میں تجھ کو سونپا… اور سر تیرے ہی کو جوتوں سے نرم کیا جائے گا… پس یہ تیری حماقت ہے۔ اے کلب العناد… تجھ پر لعنت اے دشمن اسلام… اے غزنی کے بندر… تو تو کتوں کی طرح تھا… کیا تو وہی نہیں فطرت کا غبی۔ دل کا سفیہہ بہت بک بک کرنے والا… اور یہ لوگ آسمان کے نیچے بدترین خلائق ہیں۔ اگرچہ اپنے تئیں مولوی کر کے پکاریں… تو جہلاء میں سے ہے… اور چارپائیوں میں سے ہے… اے احمقوں کے فضلے۔ پس ہمیں بتلا کہ کب تو پانی سے