۱… ’’یہ بات یاد رکھو کہ ایک مدت سے مجھے الہام ہورہا تھا۔ جو کو میں نے ایک مدت تک چھپایا اور اپنے تئیں ظاہر نہ کیا۔‘‘ (نجم الہدیٰ ص۱۲، خزائن ج۱۴ ص۶۲)
۲… ’’میں نے خداتعالیٰ کو دیکھا اور وہ کاغذ باری تعالیٰ کے آگے رکھ دیا کہ وہ اس پر دستخط کر دیں… سو خداتعالیٰ نے سرخی کی سیاہی سے اس پر دستخط کر دئیے اور قلم کی نوک پر جو سرخی زیادہ تھی اس کو جھاڑا اور معاً جھاڑنے کے ساتھ ہی اس سرخی کے قطرے میرے کپڑوں اور عبداﷲ کے کپڑوں پر گر پڑے۔‘‘ (تریاق القلوب ص۳۳، خزائن ج۱۵ ص۱۹۷)
۳… ’’آسمان اور زمین نے میری گواہی نہیں دی تو میں جھوٹا ہوں۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۴۵، خزائن ج۲۲ ص۴۸)
۴… ’’آریوں کا پرمیشر ناف سے دس انگلی نیچے ہے۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۱۰۶، خزائن ج۲۳ ص۱۱۴)
۵… ’’دجال مشرق سے پیدا ہوگا۔ یعنی ملک ہند میں پیدا ہوگا۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۴۷، خزائن ج۱۷ ص۱۶۷)
۶… ’’حدیثوں میں دجال معہود کی دو نشانیاں لکھی ہیں۔ ایک یہ کہ وہ نبوت کا دعویٰ کرے گا اور دوسرے یہ کہ وہ خدائی کا دعویٰ کرے گا۔‘‘
(کتاب البریہ ص۲۲۵، خزائن ج۱۳ ص۲۴۳)
۷… ’’ہندوؤں کی کتابوں میں ایک پیش گوئی ہے اور وہ یہ کہ آخری زمانہ میں ایک اوتار آئے گا جو کرشن کی صفات پر ہوگا… اور میرے پر ظاہر کیاگیا ہے کہ وہ میں ہوں۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۲۳۱، خزائن ج۱۷ ص۳۱۷)
۸… ’’بعض دفعہ میرے دل میں یہ بھی خیال آیا کہ میں درخواست کروں کہ خدا مجھے اس عہدہ سے علیحدہ کرے اور میری جگہ پر کسی اور کو اس خدمت سے ممتاز فرماوے۔‘‘
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۸، خزائن ج۱۷ ص۴۹)
۹… ’’میرا انکار تیز دھار تلوار پر ہاتھ مارنا ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۴۵، خزائن ج۲۲ ص۴۸)
۱۰… ’’خدا نے میرے بیان کی تلوار کو تیز کیا اور میری برہان کی تیزی کے ساتھ اس کے جوہر دکھلائے۔‘‘ (حجتہ اﷲ ص۲۳، خزائن ج۱۲ ص۱۷۱)