۱۷…
میں نے اپنے ایک کشف میں دیکھا کہ میں خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔
(تذکرہ ص۱۹۵،۱۹۸)
۱۸…
اس کی الوہیت مجھ میں جوجزن ہے۔ (تذکرہ ص۱۹۹)
۱۹…
خداتعالیٰ میرے وجود میں داخل ہوگیا۔ (تذکرہ ص۱۹۹)
۲۰…
سو میں یوں کہہ رہا تھا کہ ہم ایک نیا نظام چاہتے ہیں اور نیا آسمانی اور نئی زمین چاہتے ہیں۔ سو میں نے آسمان اور زمین کو اجمالی صورت میں پیدا کیا۔ میں دیکھتا تھا کہ میں اس کے خلق پر قادر ہوں۔ پھر میں نے آسمان دنیا کو پیدا کیا۔ پھر میں نے کہا کہ اب ہم انسان کو مٹی کے خلاصہ سے پیدا کریںگے۔ (تذکرہ ص۲۰۰)
۲۱…
آج ہماری بخت بیداری۔ (تذکرہ ص۷۴۴)
۲۲…
آسمان مٹھی بھر رہ گیا۔ (تذکرہ ص۷۴۸)
۲۳…
آسمان سے کئی تخت اترے پر تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا۔ (تذکرہ ص۴۰۸)
۲۴…
آگ سے ہمیں مت ڈرا آگ ہماری غلام بلکہ غلاموں کی غلام ہے۔ (تذکرہ ص۴۱۰)
۲۵…
اب تو ہماری جگہ بیٹھ اور ہم چلتے ہیں۔ (تذکرہ ص۲۸۷)
۲۶…
اپنے رب کریم کو اکیلا مت چھوڑ۔ (تذکرہ ص۱۷۴)
۲۷…
اس شخص (احمدبیگ ہوشیار پوری) کی دختر کلاں کے نکاح کے لئے سلسلہ جنبانی کر۔
(تذکرہ ص۱۶۲)
۲۸…
اس طرف خدا تھا جو آپ تھے۔ (تذکرہ ص۴۰۸)
۲۹…
قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے منہ کی باتیں ہیں۔ (تذکرہ ص۱۰۲،۶۳۵)
۳۰…
الٰہی میری عمر ۹۵برس کی ہو جائے۔ (تذکرہ ص۵۰۷)
۳۱…
امین الملک جے سنگھ بہادر۔ (تذکرہ ص۶۶۶)
۳۲…
اے ابراہیم تجھ پر سلام۔ (تذکرہ ص۱۹۱)
۳۳…
اے ازلی ابدی خدا بیڑیاں پکڑ کر لے آ۔ (تذکرہ ص۴۵۵،۴۷۶)
۳۴…
تیری عقدہ کشائی ہوشیار پور میں ہوگی۔ (تذکرہ ص۱۳۸، ۷۵۸)
۳۵…
ایک کلام اور دو لڑکیاں۔ (تذکرہ ص۵۸۶)