مجاہد جلیل بطل حریت مولانا محمد علی جالندھریؒ کی تقریظ
مرزائیت اسلام میں ایک خطرناک تحریک ہے۔ جس کی حقیقت سے اکثر اہل اسلام خصوصاً دفتری مسلمان ناواقف ہیں۔ اس وقت اسلام اور پاکستان کی بڑی خدمت اہل اسلام کو اس فتنہ سے بچانا ہے۔ بنابریں میں یقین کرتا ہوں مولانا امیرالزماں کی تصنیف ’’فتنہ مرزائیت‘‘ بہت مفید ثابت ہوگی۔ اﷲتعالیٰ مولانا صاحب کی سعی مشکور فرمائیں۔
(محمد علی جالندھری ۹؍جولائی ۱۹۵۲ئ)
رئیس الموحدین حافظ الحدیث حضرت مولانا محمد عبداﷲ کی تقریظ
’’الحمد ﷲ والصلوٰۃ علے رسول اﷲ وعلیٰ اٰلہ وصحبہ وجمیع من ایتبع الہداہ اما بعد‘‘ فقیر نے رسالہ ہذا کو بعض مقامات میں سے دیکھا۔ اصلاح الناس کے لئے مفید پایا۔ لہٰذا فقیر کا مشورہ یہی ہے کہ اس رسالہ کی اشاعت میں سعی کی جاوے۔ تاکہ لوگوں کو فائدہ ہو اور عوام الناس جو مرزائیوں کے جال میں پھنس رہے ہیں ان کے خباثات سے آگاہ ہوتے ہوئے ان کے دام تزویر سے بچ جائیں۔ اﷲتعالیٰ مصنف کو جزائے خیر دے کہ اس نے مرزاغلام احمد قادیانی دجال پنجاب کے احوال واقوال کفریہ کے بیان میں دونوں پہلو اختیار فرماتے ہوئے نہایت اچھے طریق سے احقاق حق فرمایا ہے۔ فقیر داعی من اﷲ ہے کہ اﷲتعالیٰ اس کی خدمت کو منظور فرماوے اور اس سے بھی زیادہ اشاعت حق کی توفیق عطاء فرماوے۔ آمین!
مسجد جامع شاہی خان پور محمد عبداﷲ درخواستی ریاست بہاولپور
مورخہ ۲۷؍رمضان المبارک ۱۳۷۱ھ
حضرت العلامہ مولانا فضل احمد صاحب کی تقریظ
’’الحمد ﷲ رب العلمین والعاقبۃ للمتقین والصلوٰۃ والسلام علیٰ سیدنا محمد خاتم النبیین وعلیٰ اٰلہ واصحابہ اجمعین‘‘ بندہ کی نظر سے یہ رسالہ فتنہ مرزائیت گذرا۔ الحمدﷲ یہ رسالہ ردفتنہ مرزائیت میں بہت عمدہ ہے۔ دعاء ہے کہ اﷲتعالیٰ جناب مولانا امیرالزماں خاں صاحب کی اس سعی جمیل کو قبول فرمائیں اور لوگوں کے لئے یہ رسالہ باعث ہدایت ورحمت ثابت ہو۔ فقط: فضل احمد غفرلہ محلہ کھڈا کراچی ۹؍شوال ۱۳۷۱ھ