۱۰… مرزاقادیانی نے دعویٰ وحی کیا ہے۔ حالانکہ عبارات علماء سے ظاہر ہے کہ محض دعویٰ نبوت کفر ہے۔
۱۱… مرزاقادیانی نے دعویٰ وحی نبوت کیا یہ بھی وجہ کفر ہے۔
۱۲… مرزاقادیانی نے اپنی وحی کو قرآن، توریت، انجیل کے برابر کہا ہے۔ اس بناء پر قرآن آخر الکتب باقی نہیں رہتی۔ یہ بھی ایک وجہ کفر کی ہے۔
۱۳… مرزاقادیانی نے اپنی وحی کو متلو بھی قرار دیا اور کہا کہ اگر اس کو جمع کیا جاوے تو کم ازکم بیس جز کی ہوگی یہ اور وجہ کفر کی ہے۔
۱۴… مرزاقادیانی نے اپنے اقرار سے اور تمام علماء نے اس کی تصریح کر دی کہ جو شخص کسی نبی کو گالیاں دے یا توہین کرے وہ کافر ہے۔ مرزاقادیانی نے عیسیٰ علیہ السلام کی اتنی وجوہ سے توہین کی ہے کہ غالباً سو سے کم نہ ہوگی اور ہر توہین موجب کفر ہے اور کوئی نبی دنیا میں نہیں آیا۔ (جن کی تعداد کو خدا ہی جانے بعض روایات میں آتا ہے سوالاکھ ہیں) جس کی مرزاقادیانی نے توہین نہ کی ہو؟ ہر نبی کی مرزاقادیانی نے توہین کی تو اس لحاظ سے اتنی تعداد کے دگنے برابر مرزاقادیانی کی وجوہ تکفیر ہوسکتی ہیں۔ اگر ہر ایک نبی کی دو دو توہینیں سمجھی جائیں تو اتنی مقدار ہر وجوہ کفر ہوسکتی ہیں۔ بالہٰذا جتنی توہینیں ہوئیں اتنی وجوہ سے مرزاقادیانی کافر ہوئے۔
مرزاقادیانی نے سرور عالمؐ کی توہین کی ہے۔ یہ وجہ بہت بڑی کفر کی ہے۔
۱۵… مرزاقادیانی نے احکام شرع کو بدلا۔ علمائے اسلام اور مرزاقادیانی کے اقرار سے ’’نسخ شرع‘‘ باطل ہے۔ لہٰذا اس وجہ سے بھی مرزاقادیانی کافر ہوئے۔ مرزاقادیانی نے کہا کہ کسی مرزائی عورت کا غیراحمدی سے نکاح جائز نہیں۔ مرزاقادیانی نے کہا کہ غیر احمدی کا جنازہ پڑھنا جائز نہیں۔ چنانچہ (اربعین نمبر۳ ص۲۸، خزائن ج۱۷ ص۴۱۷ حاشیہ) پر ہے۔ پس یاد رکھو کہ جیسا خدا نے مجھے اطلاع دی ہے۔ تم پر حرام ہے اور قطعی حرام ہے کہ کسی مکفر اور مکذب اور متردد کے پیچھے نماز پڑھو۔ بلکہ چاہئے تمہارا امام وہی ہوجو تم میں سے ہو۔ مرزاقادیانی نے کہا کہ جو مجھے نہ مانیں وہ سب کافر ہیں۔ مرزاقادیانی نے ’’نفخ صور‘‘ کا بالکل انکار کیا ہے۔ مرزاقادیانی نے ’’حشر اجساد‘‘ کا انکار کیا۔ جس طریق میں قیامت کی خبر قرآن وحدیث میں آئی ہے۔ اس سے بالکل انکار کیا ہاں ظاہری لفظ وہی چھوڑے مگر معنی دوسرے بیان کئے۔ یہ وجوہ بھی مرزاقادیانی کے کفر کی ہیں۔ لہٰذا مسئلہ واضح ہوگیا کہ مرزاقادیانی کافر بھی ہیں اور مرتد بھی اور ان عقائد کے معلوم ہونے کے بعد جو شخص مرزاقادیانی کے کفر اور ارتداد میں شک کرے وہ بھی کافر ہے۔ کسی