موجود ہے۔ جیسا اس سے پہلے اس کے جدامجد نمرود علیہ ما علیہ نے ’’انا احیی وامیت‘‘ کا اعلان کیا تھا۔ اب بتلاؤ مرزاقادیانی اور نمرود میں کیا فرق رہا؟ مرزاقادیانی نے جدید آسمان اور زمین بھی بنائے، آدم کو بھی پیدا کیا؟ اب شرم وحیا کی بات اور عقل کا تقاضا یہی ہے کہ مرزائی مرزاقادیانی کی نئی پیدا کردہ دنیا میں قیام کریں۔ جس طرح پرانے اسلام کو چھوڑ اسی طرح پرانے آسمان وزمین کو بھی چھوڑ دیں۔ مرزائی دوستو! غور کرو اور خوب سوچ لو کہ تمہارا پیغمبر تم کو جنت کی طرف لئے جارہا ہے یا جہنم کی طرف؟ آخر ایک دن تم کو بھی مرنا ہے اور خدائے لاشریک کے دربار میں پیش ہونا ہے۔ آخر کیا جواب دو گے۔ اسلام اور مسلمانوں کی دشمنی میں اس قدر مستغرق ہو جانا کہ دار آخرت کی داروگیر سے غافل ہو جانا کس قدر افسوس ناک ہے۔
۲… ادعاء نبوت تشریعی یا غیرتشریعی۔
۳… توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام۔
۴… تمام مسلمانوں کو کافر قرار دینا خواہ ان کو اس زندیق کی دعوت پہنچے یا نہیں۔
۵… اجماع امت محمدیہ کی مخالفت اور قرآن میں تحریف۔ یہ بالاختصار کفر مرزا کی پانچ وجہیں بیان کی گئی ہیں۔ تفصیلی بیان آئندہ درج کیا جائے گا۔
مرزاقادیانی کی تفصیلی وجوہات کفر
رئیس المناظرین اور راس المتکلمین حضرت مولانا سید محمد مرتضیٰ حسن مرحوم سابق صدر مدرس مدرسہ امدادیہ مراد آباد، بہت بڑے مشہور فاضل دوراں تھے۔ عرصہ تک دارالعلوم دیوبند میں ناظم تعلیم رہے ہیں۔ فن مناظرہ میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔ جامع علوم وفنون تھے۔
رد مرزائیت میں آپ کے بہت سے رسائل لاجواب ہیں۔ آپ کا بیان ۲۱؍اگست ۱۹۳۲ء کو شروع ہوکر ۲۵؍اگست ۱۹۳۲ء کو ختم ہوا۔ بیان کیا ہے دلائل کا ایک بحرذخار ہے۔ جو مرزائی نبوۃ کو ایک تنکے کی طرح بہائے لے جارہا ہے اور ایک حقیقت نما آئینہ ہے جس میں مرزائی دجل وفریب اور کذب وزور کے باریک سے باریک نقش بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ حضرت ممدوح نے اپنے بیان میں مرزاقادیانی کے کفر کے بہت سے وجوہ بیان کئے ہیں اور مختار مدعا علیہ (مقدمہ بہاولپور) کی جرح کے دندان شکن جواب دئیے۔ جن سے مرزاقادیانی اور ان کے متبعین کا کفر اور ارتداد پہلے سے زیادہ واضح ہوگیا۔
مرزاقادیانی کے ۱۵وجوہات کفر
۱… ایک وجہ ان کے کفر کی یہ ہے کہ دعوائے نبوت تشریعہ وشرعیہ کی جو باتفاق