اس صورت میں گویا تمام انبیاء گذشتہ اس موت میں دوبارہ پیدا ہوگئے۔ یہاں تک کہ سب کے آخر مسیح پیدا ہوگیا اور جو میرے مخالف تھے ان کا نام عیسائی اور یہودی اور مشرک رکھا گیا۔
(نزول المسیح ص۴، خزائن ج۱۸ ص۳۸۲)
دنیا کے ہر نبی کا نام مجھے دیاگیا
دنیا میں کوئی نبی نہیں گذرا جس کا نام مجھے نہیں دیا گیا۔ سو جیسا کہ براہین احمدیہ میں خدا نے فرمایا ہے کہ میں آدم ہوں، میں نوح ہوں، میں ابراہیم ہوں، میں اسحق ہوں، میں یعقوب ہوں، میں اسماعیل ہوں، میں داؤد ہوں، میں عیسیٰ بن مریم ہوں، میں محمد رسول اﷲ ہوں۔ توبہ! توبہ!!
جیسا کہ خدا نے اسی کتاب میں یہ سب نام مجھے دئیے اور میری نسبت جری اﷲ فی حلل الانبیاء فرمایا یعنی خدا کا رسول نبیوں کے پیرایوں میں ضرور ہے کہ ہر ایک نبی کی شان مجھ میں پائی جائے۔ (تتمہ حقیقت الوحی ص۸۴، خزائن ج۲۲ ص۵۲۱)
تمام انبیاء کے متفرق کمالات مجھ میں ہیں
تمام کمالات متفرقہ جو تمام انبیاء میں پائے جاتے تھے وہ سب حضرت رسول کریم میں بڑھ کر موجود تھے اور اب وہ سارے کمالات حضرت رسول کریم سے ظلی طور پر ہم کو عطاء کئے گئے ہیں۔ اس لئے ہمارا نام آدم، ابراہیم، موسیٰ، نوح، داؤد، یوسف، سلیمان، یحییٰ، عیسیٰ، وغیرہ ہے۔ پہلے تمام انبیاء ظل تھے۔ نبی کریم کے بعض صفات میں اور اب ہم ان تمام صفات میں نبی کریم کے ظل ہیں۔ (مندرجہ اخبار الحکم قادیان اپریل ۱۹۰۲ئ، ملفوظات ج۳ ص۲۷۰)
آنحضرتﷺ سے میرے معجزات زائد ہیں
اور جو میرے لئے نشانات ظاہر ہوئے وہ تین لاکھ سے زائد ہیں اور کوئی مہینہ بغیر نشانوں کے نہیں گذرتا۔
(اخبار البدر قادیان جولائی ۱۹۰۶ئ، اخبار الفضل قادیان ج۱۹ مورخہ ۲۴؍جنوری ۱۹۳۲ئ)
تین ہزار معجزات ہمارے نبی سے ظہور میں آئے۔
(تحفہ گولڑویہ ص۴۰، خزائن ج۱۷ ص۱۵۳)
سرکار مدینہﷺ سے افضلیت کا دعویٰ
مسیح موعود کا ذہنی ارتقاء آنحضرتﷺ سے زیادہ تھا اور یہ جزوی فضیلت ہے جو حضرت مسیح موعود کو آنحضرتﷺ پر حاصل ہے۔ (قادیانی ریویو، بابت ماہ مئی۱۹۲۹ئ)