مرزاقادیانی خالق ارض وسما
’’میں نے خواب میں دیکھا کہ میں بعینہ اﷲ ہوں، اور میں نے یقین کیا کہ میں وہی ہوں۔ اسی حال میں میں نے اپنے دل میں کہا کہ ہم کوئی نیا نظام دنیا کا بنادیں۔ یعنی نیا آسمان اور نئی زمین بناویں۔ پس میں نے پہلے آسمان اور زمین اجمالی شکل میں بنائے۔ جن میں کوئی تفریق وترتیب نہ تھی۔ پھر میں نے ان میں جدائی کر دی اور جو ترتیب درست تھی اس کے موافق ان کو مرتب کر دیا اور میں اس وقت اپنے آپ کو ایسا پاتا تھا۔ گویا میں ایسا کرنے پر قادر ہوں۔ پھر میں نے ورلا (یعنی اوپر والا) آسمان بنایا اور میں نے کہا: ’’انا زینا السماء الدنیا بمصابیح‘‘ پھر میں نے کہا اب ہم انسان کو مٹی سے بناتے ہیں۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴،۵۶۵، خزائن ج۵ ص ایضاً)
مرزا قادیانی باعث تکوین روزگار
’’لولاک لما خلقت الافلاک‘‘ (اے مرزاقادیانی) اگر میں تجھے پیدا نہ کرتا تو آسمانوں کو پیدا نہ کرتا۔ (حقیقت الوحی ص۹۹، خزائن ج۲۲ ص۱۰۲)
مرزاقادیانی خدا کی توحید وتفرید
’’انت منی بمنزلہ توحیدی وتفریدی‘‘ اے مرزاقادیانی تو مجھے ایسا ہے جیسا کہ میری توحید وتفرید۔ (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹)
مرزاقادیانی خدا کا باپ
لڑکے کے تولد ہونے کی پیشی گوئی کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ: ’’فرزند دلبند، گرامی ارجمند، ’’مظہر الحق والعلاء کان اﷲ نزل من السمائ‘‘ یعنی وہ لڑکا ایسا ہوگا جیسا کہ خدا خود آسمان سے اتر آیا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۵۶، خزائن ج۳ ص۱۸۰)
مرزاقادیانی خدا کا بیٹا۱؎
’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘ اے مرزا تو مجھے بمنزلہ میرے فرزند کے ہے۔
(حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹)
’’اسمع ولدی‘‘ اے میرے بیٹے سن۔ (البشریٰ جلد اوّل ص۴۹)
۱؎ عیسائی مسیح کو ابن اﷲ کہتے ہیں۔ لیکن یاد رہے کہ ابن تبنیت اور اس کے تمام مشتقات مجاز کے معنوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر یہ (بقیہ حاشیہ اگلے صفحہ پر)