تھے اور آپ کو بکرے کے پائے کا شوربا کھلایاکرتے تھے۔ اس بیماری میں آپ کی حالت بہت نازک ہوگئی تھی۔ (سیرۃ المہدی حصہ اوّل روایت ۶۶ ص۵۵)
بیان کیا مجھ سے والدہ صاحبہ نے ایک دفعہ تمہارے دادا کی زندگی میں مرزاقادیانی کو سل ہوگئی اور چھ ماہ تک بیمار رہے اور بڑی نازک حالت ہوگئی۔ حتیٰ کہ زندگی سے ناامیدی ہوگئی… والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ تمہارے دادا خود مرزاقادیانی کا علاج کرتے تھے اور برابر چھ ماہ تک انہوں نے آپ کو بکرے کے پائے کا شوربا کھلایا تھا۔
(سیرۃ المہدی حصہ اوّل ص۵۶، روایت نمبر۶۶)
دوچادریں یعنی مراق وکثرت بول
دیکھو میری بیماری کی نسبت بھی آنحضرتﷺ نے پیش گوئی کی تھی جو اس طرح وقوع میں آئی۔ آپ نے فرمایا تھا کہ مسیح آسمان پر سے جب اترے گا تو دو زرد چادریں اس نے پہنی ہوئی ہوںگی۔ تو اسی طرح مجھ کو دو بیماریاں ہیں۔ ایک اوپر کے دھڑ کی اور ایک نیچے کے دھڑ کی۔ یعنی مراق اور کثرت بول۔ (حقیقت الوحی ص۳۰۷، خزائن ج۲۲ ص۳۲۰)
اگر مرزاقادیانی کی لائف کے ’’باب الامراض‘‘ کا مطالعہ کیا جائے تو شاید ۲۰،۳۰بیماریوں تک نوبت پہنچتی ہے۔ پھر دو چادریں کیسی؟ ۲۰یا۳۰ چادریں ہونی چاہئے تھیں۔
نیز یہ کہ مسیح آسمان سے اترا۔ مراق وبول کی دو بیماریاں لے کر یہ کون سا آسمان تھا؟ علاوہ ازیں چادروں سے مراق اور سلسل بول مراد لینا آخر کون سا استعارہ ہوگا؟ کیا کبھی کسی زبان میں چادر سے پیشاب کے قطرے مراد لئے گئے ہیں؟
دو بیماریاں
مجھے دو بیماریاں مدت دراز سے تھیں۔ ایک شدید درد سر جس سے میں نہایت بے تاب ہوجایا کرتا تھا اور ہولناک عوارض پیدا ہو جاتے تھے اور یہ مرض قریباً پچیس برس تک دامنگیر رہی اور اس کے ساتھ دوران سر بھی لاحق ہوگیا اور طبیبوں نے لکھا ہے کہ ان عوارض کا آخری نتیجہ مرگی ہوتی ہے۔ چنانچہ میرے بڑے بھائی مرزاغلام قادر قریباً دو ماہ تک اس مرض میں مبتلا ہوکر آخر مرض صرع میں مبتلا ہوگئے اور اسی سے ان کا انتقال ہوگیا۔ لہٰذا میں دعاء کرتا رہا کہ خدائے تعالیٰ ان امراض سے مجھے محفوظ رکھے۔(محفوظ خوب رہے۔ صرف ۲۰،۳۰ امراض لاحق ہوئیں)