مگر حیثیت بدل جانے سے یا بدل جانے کے خوف سے لائقِ ترک بن جاتے ہیں ‘‘۔(الاعتصام،ج:۱، ص:۹۲)
اور شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ تحریفِ دین کے اسباب بیان کرتے ہوئے رقم طراز ہیں کہ
’’ وأن یلتزم السنن والأداب کالتزام الواجبات‘‘، یعنی:دین میں ایک تحریف یہ بھی ہے کہ سنن اور مستحبات کوواجب کی طرح لازم وضروری قرار دے لیں ۔(حجۃ اللہ البالغہ، ج:۱، ص: ۲۶۱، ومن اسباب التحریف التشدد، باب احکام الدین من التحریف)
تحریر بالا سے انگوٹھے چومنے کی شرعی حقیقت اور حیثیت اچھی طرح واضح ہو جاتی ہے، آپ کے بھیجے ہوئے فتویٰ کی نقل میں بعض حوالہ جات غلط ہیں ، اور بعض کتابیں مثلاً: فتاویٰ صوفیہ، جامع الرموز، کنز العباد، خزانۃ الروایات اور شرح مختصر وغیرہ غیر معتبر ہیں ، علامہ برکلی،ؒ علامہ عصام الدین، علامہ جلال الدین مرشدیؒ، علامہ ملا علی قاریؒ اور علامہ ابن عابدین شامیؒ نے ان کتابوں کے حوالے سے فتوی لکھنے کی ممانعت فرمائی ہے، جب تک معتبر کتابوں سے کسی مسئلہ کی تائید نہ ہوتی ہو۔ (دیکھئے: مقدمہ مفید المفتی، ص: ۹۴، ۹۵)
اب آخر میں فرقہ رضا خانی کے بانی مبانی اور بریلوی پارٹی کے حضور پرنور ، امام اہلسنت، مجددین ِ ملت، شیخ الاسلام والمسلمین، اعلیٰ حضرت مولانا الحاج القاری