الْعَالَمِیْنَ، قَالَ اللّٰہُ: حَمِدَنِیْ عَبْدِیْ، فَاِذَا قَالَ: الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ، قَالَ اللّٰہُ: اَثْنیٰ عَلَیَّ عَبْدِیْ، فَاِذَا قَالَ: مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ، قَالَ اللّٰہُ: مَجَّدَنِیْ عَبْدِیْ، فَاِذَا قَالَ: اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ، قَالَ: ہٰذَا بَیْنِیْ وَبَیْنَ عَبْدِیْ، وَلِعَبْدِیْ مَا سَأَلَ، فَاِذَا قَالَ: اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ۔ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَا الضَّالِّیْنَ، قَالَ اللّٰہُ: ہٰذَا لِعَبْدِیْ، وَلِعَبْدِیْ مَا سَأَلَ۔ (صحیح مسلم: باب وجوب قراء ۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ)
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے نماز کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان دوحصوں میں تقسیم کردیا ہے، اس کا نصف حصہ میرے لئے ہے، اور نصف میرے بندے کے لئے ہے، اور میرے بندے کو وہ بخشا گیا جو اس نے مانگا، جب بندہ {اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ} کہتا ہے، تو اللہ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری حمد بیان کی۔ اور جب وہ {الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ} کہتا ہے، تو اللہ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری تعریف بیان کی ہے۔ اور جب وہ {مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ} کہتا ہے، تو اللہ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری بڑائی بیان کی۔ اور جب وہ {اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ} کہتا ہے تو اللہ فرماتا ہے کہ یہ حصہ میرے اور میرے بندے کے درمیان مشترک ہے، اور میں نے اپنے بندے کو وہ بخشا جو اس نے مانگا۔ پھر جب بندہ {اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ۔ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ۔ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّآلِّیْنَ} کہتا ہے، تو اللہ فرماتا ہے کہ یہ میرے بندے کے لئے ہے اور میں نے اپنے بندے کو وہ بخشا جو اس نے مانگا۔
ہر نمازی اگر اس حدیث کا استحضار کرلے ، تو اس کی نماز میں مکمل خشوع پیداہوجائے اور