اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
لَا تَتْرُکُوْا الصَّلاَۃَ مُتَعَمِّدِیْنَ، فَمَنْ تَرَکَہَا مُتَعَمِّداً فَقَدْ خَرَجَ مِنَ الْمِلَّۃِ۔ (طبرانی)
ترجمہ: جان بوجھ کر نماز نہ چھوڑو، جو عمداً نماز چھوڑتا ہے وہ مذہب اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
لَا تَتْرُکَنَّ صَلَاۃً مَکْتُوْبَۃً مُتَعَمِّداً، فَاِنَّ مَنْ تَرَکَ صَلاَۃً مَکْتُوْبَۃً مُتَعَمِّداً فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ ذِمَّۃُ اللّٰہِ۔ (مسند احمد)
ترجمہ: تم ہرگز عمداً کوئی فرض نماز نہ چھوڑنا، ورنہ اللہ کا ذمہ تم سے بری ہوجائے گا۔
حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بھی یہی نصیحت کی:
وَلَا تَتْرُکْ صَلاَۃً مَکْتُوْبَۃً مُتَعَمِّداً، فَمَنْ تَرَکَہَا مُتَعَمِّداً فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ الذِّمَّۃُ۔ (ابن ماجہ)
ترجمہ: کبھی بالارادہ نماز نہ چھوڑنا؛ کیوں کہ جس نے دیدہ ودانستہ نماز چھوڑدی تو اس کے بارے میں وہ ذمہ داری ختم ہوگئی، جو اللہ کی جانب سے اس کے وفادار اور صاحب ایمان بندوں کے لئے ہے۔
ان احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ دیدہ ودانستہ نماز چھوڑنا ایک کافرانہ عمل اور باغیانہ سرکشی ہے، جس کی وجہ سے انسان عنایاتِ خداوندی اور رحمت ربانی کا مستحق نہیں رہتا، اور اللہ کی کرم فرمائی اور نوازش اس سے بری الذمہ ہوجاتی ہے۔ حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے یہی فرمایا گیا ہے کہ نماز ایمان کا اتنا عظیم شعار ہے کہ اس کا ترک بظاہر اس کی دلیل ہے کہ ایسا شخص اللہ اور رسول اور اسلام سے لاتعلق اور ملت اسلامیہ سے الگ ہوگیا۔ بعض