M!
ناظرین کرام! حضرت آدم علیہ السلام سے ہمارے نبی خاتم النبیینﷺ تک اﷲتعالیٰ کے جتنے انبیاء کرام علیہم السلام اور مجددین تشریف لائے۔ تمام کے تمام انسانوں میں سے مرد ہی تھے اور آخری زمانہ میں پیدا ہونے والے حضرت امام مہدی علیہ الرضوان بھی مرد ہی ہوں گے اور کسی اﷲ کے رسول اور نبی نے آج تک عورت ہونے کا دعویٰ نہیں کیا۔ مگر انگریز کے خود کاشتہ پودا مرزاغلام احمد قادیانی چودھویں صدی کے مدعی نبوت نے تو صرف عورت ہونے کا دعویٰ ہی نہیں کیا۔ بلکہ عورت کے جملہ لوازمات حیض، حمل، دردزہ، بچہ جننے وغیرہ کو بھی اپنے لئے ثابت کیا ہے۔ جیسا کہ ان مختصر اور چند حوالہ جات سے بخوبی ان کے دعاوی کا ثبوت ملتا ہے۔
مرزا قادیانی مریم تھا
’’آں خدائے قادر ورب العباد، در براہین نام من مریم نہاد، ہم چوبکرے یا فتم نشوونما از رفیق راہ حق ناآشنا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۳۹، خزائن ج۲۲ ص۳۵۲)
بقول مرزا کہ اﷲتعالیٰ مجھے ایک الہام میں فرماتے ہیں: ’’یا مریم اسکن انت وزوجک الجنۃ‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۶، خزائن ج۲۲ ص۷۸)
ترجمہ… ’’ اے مریم (مرزاقادیانی) تو اور تیری بیوی بہشت میں داخل ہو۔‘‘
(اربعین نمبر۲ ص۱۷، خزائن ج۱۷ ص۳۶۴)
سوال… امت مرزائیہ سوچے کہ یہ کیسا احمقانہ خیال اور شیطانی الہام ہے کہ مرزاقادیانی خود ہی مریم پھر مریم کی بیوی، کیا عورت کی بیوی بھی ہوا کرتی ہے۔
۲… ’’خدا نے میرا نام مریم رکھا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۷۲ حاشیہ، خزائن ج۲۲ ص۷۴)
۳… ’’اس تمام امت میں وہ میں ہی ہوں کہ میرا نام ہی خدا نے پہلے مریم رکھا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۳۸ حاشیہ، خزائن ج۲۲ ص۳۵۱)
۴… ’’میرے سوا تیرہ سو برس میں کسی نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ خدا نے میرا نام مریم رکھا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۳۹، خزائن ج۲۲ ص۳۵۱)
۵… ’’خدا نے پہلے میرا نام مریم رکھا اور ایک مدت تک میرا نام خدا کے نزدیک یہی رہا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۳۹، خزائن ج۲۲ ص۳۵۲)
۶… ’’میرا نام مریم رکھا گیا۔‘‘ (کشتی نوح ص۴۷، خزائن ج۱۹ ص۵۰)