تجویز کردہ مہلک مرض ہیضہ سے موت ثابت کی ہے اور مرزا کو افیونی وشرابی ثابت کیا ہے اور مرزا کا مرتے وقت اپنے خسر میرناصر نواب سے یہ کہنا کہ: ’’میر صاحب مجھے وبائی ہیضہ ہوگیا ہے جو حیات ناصر ص۲۴ پر درج شدہ ہے۔‘‘ پھر مرزا کی موت ہیضہ سے ہوئی تو پنجاب کے علاوہ اس مسیلمہ پنجاب کی موت ہیضہ کی خبر غیر ممالک میں بھی فوراً پہنچی۔
کتاب ہذا اگرچہ مختصر ہے مگر یہ ابتدائی قاریوں، نوجوانوں کو مرزائیت کے فریبوں سے فوری واقفیت کروادیتی ہے۔ بہر حال کتاب کیا ہے کوزہ میں دریا بند کیا ہے۔ یہ کتاب ہر نوجوان طالبعلم کے ہاتھ میں ہونی چاہئے۔
تاکہ ہمارا نوجوان طبقہ مرزائیت کی دجالی حقیقت کو سمجھ سکے اور گمراہی کے جال سے بچے۔ مصنف کتاب کی محنت قابل داد ہے کہ انہوں نے اپنے والد حضرت مولانام محمد حسینؒ مرحوم کے نقش قدم پر ثابت قدم رہ کر خدمت اسلام کی ہے باوجود کمی سرمائے کے اس کے مضبوط ارادے تردید مرزائیت میں کوئی لغزش نہیں آئی اور وہ علمی موتی بکھیرنے میں بہت فیاضی سے کام لے رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ وہ ختم نبوت کی حمایت میں تقریروتحریر سے عوام کو آگاہ ومستفیض کریں یہ کتاب نوجوانوں کو خصوصاً زیر مطالعہ رکھنی چاہئے اللہ تعالیٰ مصنف کو جزائے خیر دے اور اس کی محنت قبول فرماوے۔ (آمین)
خادم ختم نبوت (خباب) خواجہ عبدالحمید بٹ (صاحب) آف قادیان سابق صدر میونسپل کمیٹی لودھراں و سیکرٹری نشرواشاعت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لودھراں ضلع ملتان
جناب صوفی محمد علی صاحب امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لودھراں ضلع ملتان
حضرت مولانا محمد موسیٰ مصنف کتاب ہذا نے اپنی کتاب میں قادیانیت کا آپریشن کیا ہے۔ وہ قابل ستائش ہے۔ یہ کتاب ہر نوجوان کے پاس ہونی چاہئے۔
اور اس کا مطالعہ نئی نسل کے لئے خاص طور پر ضروری ہے۔ عام مسلمانوں کے لئے بھی بہت ہی مفید ہے۔ مولانا موصوف نے اس کتاب کو محنت اور جانفشانی سے ترتیب دیا ہے۔
بندہ دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ مولانا کو اس سعی کا اجر عظیم دے۔
جناب صوفی محمد علی صاحب
امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لودھراں ضلع ملتان