M
الحمد ﷲ وکفیٰ وسلام علی عبادہ الذی الصطفیٰ خصوصا علیٰ سیدنا محمدن المجتبیٰ!
یوں تو مہدی بھی ہو عیسیٰ بھی ہو افغان بھی ہو
تم سبھی کچھ ہو بتاؤ تو مسلمان بھی ہو
دنیا میں بہت سے گمراہ فرقے پیدا ہوئے۔ لیکن مرزائی فرقہ عجیب معمہ ہے کہ اس کے دعوے اور عقیدے کا پتہ آج تک خود مرزائیوں کو بھی نہیں لگا۔ کیونکہ مرزاغلام احمد قادیانی کا وجود ایک معجون مرکب ہے۔ جس کا حل کرنا خود ان کی امت غلام احمدی کے لئے بھی مصیبت ہے اور مرزاقادیانی نے اپنی تصانیف میں جو کچھ اپنے متعلق لکھا ہے اس کو دیکھتے ہوئے یہ تعیّن کرنا بھی دشوار ہے کہ مرزاقادیانی کیڑا ہیں یا اینٹ پتھر۔ مرد ہیں یا عورت، مسلمان ہیں یا ہندو، مہدی ہیں یا نبی۔ فرشتے ہیں یا دیو، ولی ہیں یا رسول، جیسا کہ مندرجہ رسالہ ہذا سے معلوم ہوتا ہے۔
مرزاقادیانی کی جماعت
’’اور چاہئے کہ صالحین کی جماعت ہر ایک ملک میں اکٹھے ہوکر دعا میں لگے رہیں۔‘‘
(الوصیت ص۸، خزائن ج۲۰ ص۳۰۶)
مرزاقادیانی کس جماعت کی بھلائی کے لئے کھڑا ہوا
’’اور میں خادموں کی طرح اس کام کے لئے اسلامی جماعت (قادیانی لاہوری وغیرہ) کے کمزوروں کے لئے کھڑا ہوا۔ کیونکہ میری دعوت کے قبول کرنے میں ان کے زن ومرد کی بھلائی ہے۔‘‘ (نجم الہدیٰ ص۴، خزائن ج۱۴ ص۱۸)