تیسرا فرشتہ انگریز بہادر
مرزاقادیانی کے پاس ایک اور فرشتہ کثرت سے آیا جایا کرتا تھا۔ جو انگریز تھا اور حقیقت یہ ہے کہ مرزاقادیانی کے مذہب ان کی نبوت وپیغمبری اور ان کی مسیحیت ومجددیت سب اسی انگریز فرشتہ ہی کی کارستانی کا نتیجہ ہے۔ اس انگریز فرشتہ کا ذکر خیر مرزاقادیانی یوں فرماتے ہیں: ’’ایک دفعہ کی حالت یاد آئی کہ انگریزی میں اوّل یہ الہام ہوا (اس کے بعد چند انگریزی الہامات لکھے ہیں) اور اس وقت ایک ایسا لہجہ اور تلفظ معلوم ہوا کہ گویا ایک انگریز ہے جو سرپر کھڑا ہوا بول رہا ہے اور باوجود پردہشت ہونے کے پھر اس میں ایک لذ۷؎ت تھی۔ جس سے روح کو معنی معلوم کرنے سے پہلے ہی ایک تسلی اور تشفی ملتی تھی اور یہ انگریزی زبان کا الہام۸؎ اکثر ہوتا رہتا ہے۔‘‘
(براہین احمدیہ ص۴۸۰،۴۸۱، خزائن ج۱ ص۵۷۱،۵۷۲)
چوتھا فرشتہ مٹھن لال
مرزاقادیانی فرماتے ہیں: ’’خواب میں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک شخص مٹھن لال جو کسی زمانہ میں بٹالہ میں اسسٹنٹ تھا کرسی پر بیٹھا ہوا تھا اور گرد اس کے عملہ کے لوگ ہیں۔ میں نے جاکر کاغذ اس کو دیا اور کہا کہ یہ میرا پرانا دوست ہے۔ اس پر دستخط کردو۔ اس نے بلا تأمل اس وقت دستخط کر دئیے۔ یہ جو مٹھن لال دیکھا گیا ہے مٹھن لال سے مراد ایک فرشتہ تھا۔‘‘
(تذکرہ ص۵۶۰، الحکم ج۹ نمبر۳۱)
پانچواں فرشتہ خیراتی
مرزاقادیانی لکھتے ہیں: ’’تین فرشتے آسمان کی طرف سے ظاہر ہوگئے۔ جن میں سے ایک کا نام خیراتی تھا۔‘‘ (تریاق القلوب ص۹۴، خزائن ج۱۵ ص۳۵۱)
چھٹا فرشتہ شیر علی
’’میں نے کشف میں دیکھا کہ ایک شخص جو مجھے فرشتہ معلوم ہوتا ہے۔ مگر خواب میں محسوس ہوا کہ اس کا نام شیر علی ہے۔‘‘ (تریاق القلوب ص۹۵، خزائن ج۱۵ ص۳۵۲، تذکرہ ص۱۸)
ایک اور انگریز فرشتہ
مرزاقادیانی لکھتے ہیں: ’’ایک فرشتہ کو میں نے بیس برس کے نوجوان کی شکل میں دیکھا۔ صورت اس کی مثل انگریزوں کے تھی اور میز کرسی لگائے بیٹھا ہے۔ میں نے اس سے کہا کہ آپ بہت ہی خوبصورت ہیں۔ اس نے کہا ہاں میں درشنی آدمی ہوں۔‘‘ (تذکرہ ص۳۱)