شمار ہاتھ بے شمار پیر ہر ایک عضو اس کثرت سے ہے کہ تعداد سے خارج اور لاانتہاء عرض اور طول رکھتا ہے اور تیندوے کی طرح اس وجود کی تاریں ہیں جو صفحہ ہستی کے تمام کناروں تک پھیل رہی ہیں۔‘‘ (توضیح المرام ص۷۵، خزائن ج۳ ص۹۱)
تناسخ
ہفصد وہفتاد قالب دیدہ ام
باہا چوں سبزہ ہا روئیدہ ام
(ست بچن ص۸۴، خزائن ج۱۰ ص۲۰۸)
’’ہمیشہ انسان کے بدن میں سلسلہ تحلیل جاری ہے۔ یہاں تک کہ تحقیقات قدیمہ وجدیدہ سے ثابت ہے کہ چند سال میں پہلا جسم تحلیل پاکر معدوم ہو جاتا ہے اور دوسرا بدن بدل مایتحلل ہو جاتا ہے۔‘‘ (جنگ مقدس ص۱۰، خزائن ج۶ ص۹۲)
دجال اور اس کا گدھا
’’دجال جس کے آنے کی انتظار تھی یہی پادریوں کا گروہ ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۴۹۵،۴۹۶، خزائن ج۳ ص۳۶۶)
’’وہ گدھا دجال کا اپنا ہی بنایا ہوا ہوگا۔ پھر اگر وہ ریل نہیں تو اور کیا ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۸۵، خزائن ج۳ ص۴۷۰)
دابتہ الارض
’’دابتہ الارض وہ علماء اور واعظین ہیں جو آسمانی قوت اپنے میں نہیں رکھتے۔ آخری زمانہ میں ان کی حد سے زیادہ کثرت ہوگی۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۵۱۰، خزائن ج۳ ص۳۷۳)
یاجوج ماجوج
’’ان دونوں قوموں (یاجوج ماجوج) سے مراد انگریز اور روس ہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۵۰۸، خزائن ج۳ ص۳۷۳)
مرزاقادیانی نے پادریوں کے گروہ کو دجال کہا۔ حالانکہ دجال ایک فرد کا نام ہے نہ ایک جماعت کا۔ لیکن سارے جہاں کے مسلمانوں نے یک زبان ہوکر مرزاقادیانی کو دجال کا خطاب دیا اور عیسائیوں نے بھی اس پر صاد کیا۔ پھر ریل گاڑی جسے خر دجال کہا، بارہا اس پر سوار