دعویٰ نبوت
۱… ’’سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۲… ’’میں اسی خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں۔ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اس نے مجھے بھیجا ہے اور اس نے میرا نام نبی رکھا ہے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
۳… ’’میں رسول اور نبی ہوں۔‘‘ (نزول المسیح ص۳، خزائن ج۱۸ ص۳۸۱)
۴… ’’الہامات میں میری نسبت باربار کہاگیا ہے کہ یہ خدا کا فرستادہ، خدا کا امین اور خدا کی طرف سے آیا ہے۔ جو کچھ کہتا ہے اس پر ایمان لاؤ۔ اس کا دشمن جہنمی ہے۔‘‘
(انجام آتھم ص۶۲ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۶۲)
ایک اور عبارت جو نہایت شاندار اور مرزاقادیانی کی مہتم بالشان نبوت پر دال ہے۔ ملاحظہ ہو:
۵… ’’اور خدا تعالیٰ نے اس بات کے ثابت کرنے کیلئے کہ میں اس کی طرف سے ہوں۔ اس قدر نشان دکھلائے کہ وہ ہزار نبی پر تقسیم کئے جائیں تو ان کی نبوت بھی ثابت ہو جائے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۱۷، خزائن ج۲۳ ص۲۳۲)
اﷲ اﷲ کتنا بڑا دعویٰ ہے۔
غیر تشریعی نبوت
۶… ’’میں اس کا رسول یعنی فرستادہ ہوں۔ مگر بغیر کسی نئی شریعت اور نئے دعویٰ اور نئے نام کے۔‘‘ (نزول المسیح ص۲، خزائن ج۱۸ ص۳۸۰)
۷… ’’ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم بغیر نئی شریعت کے رسول اور نبی ہیں… بنی اسرائیل میں کئی ایسے نبی ہوئے جن پر کتاب نازل نہیں ہوئی۔‘‘
(بدر ج۷ نمبر۹، مورخہ ۵؍مارچ ۱۹۰۸ئ، ملفوظات ج۱۰ ص۱۲۷)
۸… ’’یہ مکالمہ الٰہیہ جو مجھ سے ہوتا ہے یعنی ہے۔ اگر میں ایک دم کے لئے بھی اس میں شک کروں تو میں کافر ہو جاؤں اور میری آخرت تباہ ہو جائے۔ وہ کلام جو میرے پر نازل ہوا۔ یقنی اور قطعی ہے…… اس لئے خدا نے میرا نام نبی رکھا۔ مگر بغیر شریعت کے۔‘‘
(تجلیات الٰہیہ ص۲۰، خزائن ج۲۰ ص۴۱۲)