۶… مرزامنیر احمد نصیر نے حلفیہ بیان دیا کہ خلیفہ ربوہ زانی اور اغلام باز ہے۔ (فاعل مفعول) ہر فن مولا ہے۔
۷… منیر احمد حلفیہ بیان دے کر کہتے ہیں کہ خلیفہ صاحب کو میں نے اپنی آنکھ سے زنا کرتے دیکھا ہے اور میرے ساتھ بھی بدفعلی کی ہے۔
۸… محمد عبداﷲ احمدی سیمنٹ فرنیچر ہاؤس مسلم ٹاؤن لاہور کہتے ہیں کہ میرے سامنے قرآن پاک ہاتھ میں لے کر عبدالرحمن مصری کے بڑے لڑکے حافظ بشیر احمد نے کہا کہ موجود خلیفہ نے میرے ساتھ بدفعلی کی ہے۔
۹… جناب غلام حسین صاحب احمدی فرماتے ہیں کہ: ’’میں نے حبیب احمد اعجاز کو قسم دے کر دریافت کیا تو انہوں نے قسم کھا کر مجھے بتلایا کہ حضرت مرزاقادیانی نے دو مرتبہ مجھ سے لواطت کی ہے۔ ایک دفعہ قصر خلافت میں اور دسری دفعہ ڈلہوزی پہاڑ پر میں نے جب ان سے تحریر مانگی تو نامکمل لکھ کر دی۔‘‘
۱۰…ایک راز کی بات بتاؤ
خلیفہ صاحب آپ کے جو مرید آپ کے گناہوں کو ڈھاپنے کے لئے آہنی دیوار بنے ہوئے تھے۔ اب وہ آپ کے رازوں سے پردہ اٹھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے خلیفہ صاحب نے جن عورتوں اور لڑکوں کو استعمال کیا ہے۔ ان کا شمار کسی طرح ہزار سے کم نہیں ہے۔ وہ آدمی کون خوش نصیب تھا جب آپ آرام فرمارہے تھے۔ اس نے دو مرتبہ آپ کا کمر بند کھولا اور دونوں مرتبہ آپ نے شک کی بناء پر بے نیازی کا مظاہرہ کیا۔ تیسری مرتبہ جب وہ اچھی طرح لگ گیا تو آپ کو یقین ہوگیا اس کی نیت بدتھی اس کا جواب ضرور دو۔
مرزائیو! اب بتلاؤ مزید کتنی شہادتیں درکار ہیں۔
جلوے میری نگاہ میں کون ومکاں کے ہیں
مجھ سے چھپ سکیں گے وہ ایسے کہاں کے ہیں
جناب کے رازداں! فرزند توحید!
۱۱…ایک زانی کو خلیفہ ماننے والو… تمہیں مبارک ہو
سیدہ ام صالحہ بنت ابرار حسین نے انٹرویو دیتے ہوئے بتلایا کہ میں نے اپنی آنکھوں سے ان کی صاحبزادی اور دیگر عورتوں سے خلیفہ صاحب کو زنا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ میں نے ایک دفعہ خلیفہ صاحب سے عرض کیا۔ حضور یہ کیا معاملہ ہے۔ آپ نے فرمایا کہ قرآن اور حدیث میں اس کی اجازت ہے۔ البتہ اس کو عوام میں پھیلانے کی ممانعت ہے۔ نعوذ باﷲ من ذالک!
۱۲