مرزائیوں کی پیشین گوئی
تمام مرزائیوں کے نزدیک نبوت کا معیار پیشین گوئی ہے۔ اگر کسی مرزائی کی اتفاقیہ تین پیشین گوئی پوری ہو جائیں تو وہ اپنے آپ کو پاؤ۔ پیغمبر سمجھنے لگ جاتا ہے اور چھ پیشین گوئی کسی کی پوری ہو جائیں تو نصف، بارہ والے کو یہ مکمل پیغمبر سمجھ کر ایمان لے آتے ہیں۔ جیسے مرزاغلام احمد قادیانی پر۔
اور یہ لوگ پیشین گوئی بھی مریض کو نزع کی حالت میں دیکھ کر کیا کرتے ہیں۔ اس کے مرنے کے بعد خوب ڈھینگیں مارا کرتے ہیں۔
خدا محفوظ رکھے ہر بلا سے
خصوصاً قادیاں کے انبیاء سے
میری پیشین گوئی بھی ہر مرزائی یاد رکھے
سنا ہے تمہارا خلیفہ محمود اندھا اور بہرا ہوچکا ہے۔ خدا نے ہلنے جلنے کی قوت بھی سلب کر لی ہے۔ اب بولنے کی قوت بھی سلب ہونے والی ہے۔
اس کی اس بدترین لاش کو زمین لینے پر آمادہ نہیں ہوگی۔ لیکن تم اسے جبریہ گڑھا کھود کر ڈال ہی دو گے۔ گڑھے میں ڈالنے کے بعد تمہاری پوری امت خلافت کے معاملہ میں جنگلی سؤر کی طرح لڑے گی اور تمہارے گورو گھنٹال مرزاغلام احمد قادیانی کی نبوت کا فرہ ۷۵فی صدی اسی گڑھے میں دفن ہو جائے گی۔
یاد رکھنا یہ قلندر کی بات ہے
چیلنج
میں نے جو الزامات مرزا محمودقادیانی اور اس کے باپ پر لگائے ہیں۔ ان کی صحت پر اس قدر بھروسہ ہے کہ مرزائیوں کا کوئی پادری پاکستان کے کسی بھی ضلع کمشنر کی نگرانی میں مجھ سے مناظرہ کر لیں۔ انشاء اﷲ تعالیٰ ہر ضلع کمشنر سے ان کے کامیاب زانی ہونے کا سرٹیفکیٹ دلا دوںگا۔
فقط: فرزند توحید، مرزائیوں کا خیرخواہ!
نوٹ خاص
مجھے افسوس ہے کہ وقت کی قلت کے سبب اس کتابچہ کو طویل نہ کر سکا۔ پھر بھی اس کے لئے مجھے مرزائیوں کی کتب کے دس ہزار سے زائد صفحات کا مطالعہ کرنا پڑا۔ مجھے تنہائی کی شدید ضرورت تھی۔ اس ضرورت کے لئے میں نے تاج ہوٹل بہاولنگر اور دہلی مسلم ہوٹل لاہور، ہر دو جگہوں پر دس دس دن لگا کر اسے مکمل کیا ہے۔