اولیاء وابدال واقطاب پر فضیلت
’’جس قدر مجھ سے پہلے اولیاء اور ابدال اور اقطاب اس امت میں سے گذر چکے ہیں۔ ان کو یہ حصہ کثیر اس نعمت کا نہیں دیاگیا۔ پس اس وجہ سے نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیاگیا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ ص۴۰۶،۴۰۷)
ابوبکر صدیقؓ پر فضیلت
’’میں حضرت ابوبکرؓ صدیق بلکہ بعض انبیاء علیہم السلام سے بھی افضل ہوں۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۸)
سب انبیاء پر فضیلت
انبیاء گرچہ بودہ اند بسے
من بہ عرفان نہ کمترم زکسے
(درثمین فارسی ص۱۷۲)
اگرچہ بہت سے نبی ہوگذرے ہیں۔ مگر میں عرفان الٰہی میں کسی سے کم تو نہیں ہوں۔
آنچہ داد است ہر نبی راجام
داد آن جام را مرا بتمام
(درثمین فارسی ص۱۷۱)
محبت اور عرفان کا جام اور نبیوں کو بھی خدا نے دیا۔ مگر میرا پیالہ تو چھلک رہا ہے۔ کیونکہ ان سب کا مجموعہ اس میں ہے۔
’’یاتی قمر الانبیائ‘‘ نبیوں کا چاند (یعنی مرزاقادیانی) آئے گا۔
(انجام آتھم ص۵۸، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
خلاصہ صفات انبیاء
’’اس زمانہ میں خدا نے چاہا کہ جس قدر نیک راست باز مقدس نبی گذر چکے ہیں۔ ایک ہی شخص کے وجود میں ان کے نمونے ظاہر کئے جاویں۔ سو وہ میں ہوں۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۹۰، خزائن ج۲۱ ص۱۱۷)
تمام مخلوق خدا پر فضیلت
’’اگر تیری عزت ہمیں منظور نہ ہوتی تو یہ مقام تباہ ہو جاتا۔ اگر تو تمام مخلوق سے بہتر