’’اور ظاہر ہے کہ فتح مبین کا وقت ہمارے نبی کریمﷺ کے زمانے میں گذر گیا اور دوسری فتح مبین باقی رہی کہ پہلے غلبہ سے بہت بڑی اور زیادہ ہے اور مقدر تھا کہ اس کا وقت مسیح موعود کا وقت ہو۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۹۳، خزائن ج۱۶ ص۲۸۸)
’’تین ہزار معجزے ہمارے نبی کریمﷺ سے ظہور میں آئے۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۴۰، خزائن ج۱۷ ص۱۵۳)
’’اس نے میری تصدیق کے لئے بڑے بڑے نشان ظاہر کئے۔ جو تین لاکھ تک پہنچتے ہیں۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
حضرت آدم علیہ السلام پر فضیلت
’’ان اﷲ خلق آدم وجعلہ سیدا وحاکما وامیرا علی کل ذی روح من الانس والجان کما یفہم من اٰیتہ اسجدوا لادم ثم ازلہ الشیطان واخرجہ من الجنان وردالحکومۃ الیٰ ہذا بثعبان ومس اٰدم ذلۃ وخزی فی ہذا الحرب العوان وان الحرب سجال وللاتقیاء مال عند الرحمن فخلق اﷲ المسیح الموعود یحبل الہزیمۃ علی الشیطان فی الاخر الزمان وکان وعد مکتوباً فی القرآن‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۳۱۲، خزائن ج۱۶ ص۳۱۲)
یعنی اﷲ نے آدم علیہ السلام کو پیدا کیا اور سردار اور حاکم اور امیر ہرذی روح جن وانس پر بنایا۔ جیسا کہ آیت ’’اسجدوا لادم‘‘ سے سمجھا جاتا ہے۔ پھر حضرت آدم علیہ السلام کو شیطان نے پھسلا لیا اور جنت سے نکلوادیا اور حکومت اس اژدھا یعنی شیطان کی طرف لوٹائی گئی۔ اس سخت لڑائی میں آدم علیہ السلام کو ذلت اور رسوائی نے چھوا اور لڑائی ڈول کھینچنا ہے اور بزرگوں کے لئے مآل ہے۔ رحمن کے نزدیک پس اﷲ نے پیدا کیا۔ مسیح موعود کو کہ شکست دے۔ آخر زمانہ میں اور یہ وعدہ قرآن میں لکھا ہوا ہے۔‘‘
حضرت نوح علیہ السلام پر فضیلت
’’اور خداتعالیٰ میرے لئے اس کثرت سے نشان دکھا رہا ہے کہ اگر نوح کے زمانہ میں وہ نشان دکھائے جاتے تو وہ لوگ غرق نہ ہوتے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۳۷، خزائن ج۲۲ ص۵۷۵)