بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
نزول مسیح کا عقیدہ جزو ایمان نہیں
’’اوّل تو یہ جاننا چاہئے کہ مسیح کے نزول کا عقیدہ کوئی ایسا عقیدہ نہیں جو ہماری ایمانیات کا کوئی جزو یا ہمارے دین کے رکنوں میں سے کوئی رکن ہو۔ بلکہ صدہا پیش گوئیوں میں سے یہ ایک پیش گوئی ہے جس کو حقیقت اسلام سے کچھ بھی تعلق نہیں۔ جس زمانہ تک یہ پیش گوئی بیان نہیں کی گئی تھی۔ اس زمانہ تک اسلام کچھ ناقص نہیں تھا اور جب بیان کر دی گئی تو اس سے اسلام کچھ کامل نہیں ہوگیا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۴۰، خزائن ج۳ ص۱۷۱)
حضرت مسیح دوبارہ خود تشریف لائیںگے
’’ھوالذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ یہ آیت جسمانی اور سیاست ملکی کے طور پر حضرت مسیح کے حق میں پیش گوئی ہے۔ جس غلبہ کاملہ دین اسلام کا وعدہ دیاگیا ہے وہ غلبہ مسیح کے ذریعہ سے ظہور میں آئے گا اور جب حضرت مسیح دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیںگے تو ان کے ہاتھ سے دین اسلام جمیع آفاق اقطار میں پھیل جائے گا۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ چہارم ص۴۹۸ حاشیہ، خزائن ج۱ ص۵۹۳)
مرزاقادیانی کا دعویٰ مسیحیت سے انکار
’’میں نے یہ دعویٰ ہر گز نہیں کیا کہ میں مسیح ابن مریم ہوں۔ جو شخص یہ الزام میرے پر لگاوے وہ سراسر مفتری اور کذاب ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۹۰، خزائن ج۳ ص۱۹۲)
جب مسیح آئے گا اس کی جسمانی خلافت ہوگی
’’میں نے براہین احمدیہ میں لکھ دیا تھا کہ میں صرف مثیل موعود ہوں۔ میری خلافت صرف روحانی خلافت ہے۔ لیکن جب مسیح آئے گا تو اس کی ظاہری اور جسمانی دونوں طور پر خلافت ہوگی۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۹۸، خزائن ج۳ ص۱۹۶)
مرزاقادیانی جیسے دس ہزار مثیل مسیح آسکتے ہیں
’’میرا یہ بھی دعویٰ نہیں کہ صرف مثیل ہونا میرے ہی پر ختم ہوگیا ہے۔ بلکہ میرے نزدیک ممکن ہے کہ آئندہ زمانوں میں میرے جیسے دس ہزار بھی مثیل مسیح آجائیں۔ ‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۹۹، خزائن ج۳ ص۱۹۷)