المؤمنین نے ایک دن سنایا کہ حضرت صاحب کے ہاتھ ایک ملازمہ مسماۃ بھانو تھی۔ وہ ایک رات جب کہ خوب سردی پڑ رہی تھی۔ حضور کو دبانے بیٹھی۔ چونکہ وہ لحاف کے اوپر سے دبارہی تھی۔ اس لئے اس کو پتہ نہ لگاکہ جس چیز کو میں دبا رہی ہوں وہ حضور کی ٹانگیں نہیں ہیں بلکہ پلنگ کی پٹی ہے۔ تھوڑی دیر کے بعد حضرت صاحب نے فرمایا بھانو آج بڑی سردی ہے۔ بھانو کہنے لگی جی ہاں جبھی تو آج آپ کی لاتیں لکڑی کی طرح سخت ہو رہی ہیں۔‘‘ (سیرۃ المہدی حصہ سوم ص۲۱۰، روایت نمبر۷۸۰)
پہرہ دینے والی غیر محرم عورتیں
۵… ’’مائی رسول بی بی صاحبہ بیوہ حافظ حامد علی صاحب مرحوم نے بواسطہ مولوی عبدالرحمن صاحب جٹ مولوی فاضل نے مجھ سے بیان کیا کہ ایک زمانہ میں حضرت مسیح موعود کے وقت میں میں اور اہلیہ بابو شاہ دین رات کو پہرہ دیتی تھیں اور حضرت صاحب نے فرمایا ہوا تھا کہ اگر میں سوتے میں کوئی بات کیا کروں تو مجھے جگا دینا۔ ایک دن کا واقعہ ہے کہ میں نے آپ کی زبان پر کوئی الفاظ جاری ہوتے سنے اور آپ کو جگا دیا۔ اس وقت رات کے بارہ بجے تھے۔ ان ایام میں عام طور پر پہرہ پر مائی فجو منیشانی اہلیہ منشی محمد دین گوجرانوالہ اور اہلیہ بابوشاہ دین ہوتی تھیں۔‘‘ (سیرۃ المہدی حصہ ۳ ص۲۱۳، روایت ۷۸۶)
غیر محرم عورت کو اپنا جوٹھا قہوہ پلایا
۶… ’’ڈاکٹر سید عبدالستار شاہ صاحب نے بذریعہ تحریر مجھ سے بیان کیا کہ میری بڑی لڑکی زینب بیگم نے مجھ سے بیان کیا۔ ایک دفعہ حضرت مسیح موعود قہوہ پی رہے تھے کہ حضور نے اپنا بچا ہوا قہوہ دیا اور فرمایا زینب یہ پی لو۔ میں نے عرض کی حضور یہ گرم ہے اور مجھ کو ہمیشہ اس سے تکلیف ہو جاتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہ ہمارا بچا ہوا قہوہ ہے۔ تم پی لو کچھ نقصان نہیں ہوگا۔ میں نے پی لیا۔‘‘ (سیرۃ المہدی حصہ سوم ص۲۶۶، روایت ۸۹۶)