بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
مرزاقادیانی کا قول اوّل
’’ڈاکٹر میر محمد اسماعیل صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ حضور(مرزاقادیانی) فرماتے تھے کہ انبیاء کے لئے عصمت ہے وہ ہمیشہ گناہ سے پاک ہوتے ہیں۔ انبیاء گناہ سے معصوم ہوتے ہیں اور انبیاء کے سوا اور لوگ جو اتنی ترقی کر لیتے ہیں کہ گناہ کرنے سے بالکل آزاد اور پاک ہو جاتے ہیں۔ ان کو محفوظ کہا جاتا ہے۔‘‘ (سیرت المہدی حصہ سوم ص۱۱۵ روایت ۶۶۴)
مرزاقادیانی کا قول دوم
’’ایک شخص جو قوم کا چوہڑہ یعنی بھنگی ہے اور ایک گاؤں کے شریف مسلمانوں کی تیس چالیس سال سے یہ خدمت کرتا ہے کہ دو وقت ان کے گھروں کی گندی نالیوں کو صاف کرنے آتا ہے اور ان کے پاخانوں کی نجاست اٹھاتا ہے اور ایک دو دفعہ چوری میں بھی پکڑا گیا ہے اور چند دفعہ زنا میں بھی گرفتار ہوکر اس کی رسوائی ہو چکی ہے اور چند سال جیل خانہ میں قید بھی رہ چکا ہے اور چند دفعہ ایسے برے کاموں پر گاؤں کے نمبرداروں نے اس کو جوتے بھی مارے ہیں اور اس کی ماں اور دادیاں اور نانیاں ہمیشہ سے ایسے ہی نجس کام میں مشغول رہی ہیں اور سب مردار کھاتے اور گوہ اٹھاتے ہیں۔ لیکن خداتعالیٰ کی قدرت پر خیال کر کے ممکن تو ہے کہ خداتعالیٰ کا ایسا فضل اس پر ہو کہ وہ رسول اور نبی بھی بن جائے اور اسی گاؤں کے شریف لوگوں کی طرف دعوت کا پیغام لے کر آوے اور کہے کہ جو شخص تم سے میری اطاعت نہیں کرے گا خدا سے جہنم میں ڈالے گا۔‘‘
(تریاق القلوب ص۶۷، خزائن ج۱۵ ص۲۷۹،۲۸۰)
مرزاقادیانی کا قول سوم
’’قرآن تمہیں انجیل کی طرح یہ نہیں کہتا کہ صرف بدنظری اور شہوت کے خیال سے غیر محرم عورتوں کو مت دیکھو اور بجز اس کے دیکھنا حلال بلکہ وہ کہتا ہے کہ ہر گز نہ دیکھ۔ نہ بدنظری سے اور نہ نیک نظری سے کہ یہ سب تمہارے لئے ٹھوکر کی جگہ ہے۔‘‘ (کشتی نوح ص۲۶، خزائن ج۱۹ ص۲۸،۲۹)