۹… ’’انا ارسلنا الیکم رسولاً شاہداً علیکم کما ارسلنا الیٰ فرعون رسولاً‘‘ ہم نے تمہاری طرف ایک رسول بھیجا ہے۔ اسی رسول کی مانند جو فرعون کی طرف بھیجا گیا تھا۔ (حقیقت الوحی ص۱۰۱، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵)
۱۰… ’’انا اعطیناک الکوثر‘‘ ہم نے کثرت سے (کوثر) تجھے دیا۔
(حقیقت الوحی ص۱۰۲، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵)
۱۱… ’’وما ینطق عن الہویٰ‘‘ وہ اپنی خواہش سے نہیں بولتا۔
(اربعین نمبر۳ ص۳۶، خزائن ج۱۷ ص۴۲۶)
۱۲… ’’قل ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم اﷲ‘‘ ان سے کہہ۔ اگر تم خدا سے محبت کرتے ہو تو آؤ میری پیروی کرو۔ تاکہ خدا بھی تم سے محبت کرے۔
(حقیقت الوحی ص۸۲، خزائن ج۲۲ ص۸۵)
۱۳… ’’مبشراً برسول یأتی من بعدی اسمہ احمد‘‘ اپنے بعد ایک رسول کی بشارت دیتا ہوں۔ جس کا نام احمد ہوگا۔ (اربعین نمبر۴ ص۱۳، خزائن ج۱۷ ص۴۴۳)
اس سے پہلے آپ دیکھ چکے ہیں کہ مرزاقادیانی آدم ونوح وموسیٰ وعیسیٰ، محمد واحمد سب کچھ بنے اور بمصداق ؎
یار من امسال دعویٰ رسالت کردہ است
سال دیگر گر خدا خواہد خدا خواہد شدن
اﷲتعالیٰ اور اﷲتعالیٰ کے بیوی اور بال بچے بھی بن بیٹھے۔ اب دیکھئے کہ جس قدر الوالعزم انبیاء ہوئے ہیں۔ آپ سب پر فضیلت کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جناب مسیح تو ان کے ممبر پر بھی قدم رکھنے کی قدرت نہیں رکھتے۔ ابوالبشر آدم علیہ السلام سے یہ افضل، حضرت نوح ان کا پانی بھرتے ہیں اور حضرت محمدﷺ سے بھی ماشاء اﷲ آپ کو دعویٰ برتری ہے۔ تمام مخلوق خدا پر انہیں فضیلت ہے۔ امام حسینؓ اور ابوبکرؓ سے یہ ارفع واعلیٰ، اولیاء وابدال واقطاب سب سے ان کا مقام بلند۔ غرضیکہ تقدس مآب افضل الرسل ہیں۔ سرور کائنات ہیں اور خلاصہ موجودات ہیں۔ خود ہی فرماتے ہیں کہ میں نبیوں کا چاند ہوں۔ سبحان اﷲ! احسن الخالقین۔ درثمین کے یہ شعر جو ان کے طبعزاد ہیں۔ خاص توجہ کے لائق ہیں ؎
انبیاء گرچہ بودہ اند بسے
من بہ عرفاں نہ کمترم زکسے
(درثمین فارسی ص۱۷۲)