مرزاقادیانی بھی عیسائی تھا
۶… ’’حضرت عیسیٰ نے سچائی کی خاطر سے صلیب سے پیار کیا اور اس طرح اس پر چڑھ گیا۔ جیسا کہ ایک بہادرسوار گھوڑے پر چڑھتا ہے… سو ایسا ہی میں بھی صلیب سے پیار کرتا ہوں… سو جیسا کہ اس نے صلیب کو قبول کیا۔ ویسا ہی میں بھی قبول کرتا ہوں۔‘‘
(تریاق القلوب ص۳۷۱، خزائن ج۱۵ ص۴۹۹)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق بکواس
۱… ’’یورپ کے لوگوں کو جس قدر شراب نے نقصان پہنچایا ہے۔ اس کا سبب تو یہ تھا کہ عیسیٰ علیہ السلام شراب پیا کرتے تھے۔‘‘ (کشتی نوح ص۷۳ حاشیہ، خزائن ج۱۹ ص۷۱)
۲… ’’اس شخص (عیسیٰ علیہ السلام) کو تمام عیبوں سے پاک اور مبرا سمجھتے ہیں۔ جس نے شراب نوشی کی اور قمار بازی کی اور ایک بدکار کنجری سے اپنے سرپر حرام کمائی کا تیل ڈلوایا۔ اس کو موقع دیا کہ اس کے بدن سے بدن لگائے۔‘‘ (انجام آتھم ص۳۸، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
۳… ’’آپ کا خاندان بھی نہایت پاک تھا اور مطہر تھا۔ تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناکار اور کسبی عورتیں تھیں۔ جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور میں آیا… آپ کا کنجریوں سے میلان اور صحبت بھی شاید اسی وجہ سے ہو کہ جدی مناسبت درمیان میں ہو۔‘‘
(انجام آتھم ص۲۹۱ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
۴… ’’حضرت مسیح کا بغیر باپ پیدا ہونا بھی نادرہ میں سے ہے۔ خلاف قانون قدرت نہیں۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۱۶، خزائن ج۱۷ ص۲۰۲)
۵… ’’پس بلاشبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان لوگوں میں سے تھے جو مس شیطان اور نفخ ابلیس سے پیدا نہیں ہوئے اور بغیر باپ کے ان کا پیدا ہونا یہ امر دیگر تھا جس کو روح القدس سے کوئی تعلق نہ تھا۔ دنیا میں ہزاروں کیڑے مکوڑے برسات کے دنوں میں بغیر ماں باپ کے پیدا ہو جاتے ہیں۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۲۰، خزائن ج۱۷ ص۲۹۸)
۶… ’’مسیح تو مسیح میں تو اس کے چاروں بھائیوں کی بھی عزت کرتا ہوں۔ کیونکہ پانچوں ایک ہی ماں کے بیٹے ہیں نہ صرف اسی قدر بلکہ میں تو حضرت مسیح کی دونوں حقیقی ہمشیروں کو بھی مقدس سمجھتا ہوں۔ کیونکہ وہ سب بزرگ مریم بتول کے پیٹ سے ہیں… مجبوری کی وجہ سے مریم کا نکاح یوسف نجار سے کیاگیا۔‘‘ (کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ ص۱۸)
۷… ’’مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر مسیح