۲… ’’تین شہروں کا نام قرآن شریف میں اعزاز کے ساتھ درج کیاگیا ہے۔ مکہ، مدینہ اور قادیان۔‘‘ (ازالہ ص۷۷ حاشیہ، خزائن ج۳ ص۱۴۰)
۳… ’’خداتعالیٰ نے اس قصبہ قادیان کو دمشق سے مشابہت دی ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۴، خزائن ج۳ ص۱۳۹)
۴… ’’ہم نے اس کو قادیان کے قریب اتارا ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۳، خزائن ج۳ ص۱۳۸)
۵… ’’اور اس بارے میں مجھے الہام ہوا تھا۔ اخرج منہ ایزید یون یعنی اس میں یزیدی لوگ پیدا ہوگئے ہیں اور ایزیدی لوگ نکالے جائیںگے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۲، خزائن ج۳ ص۱۳۹)
۶… ’’فی الحقیقت اس کے دائیں صفحہ پر شاید قریب نصف کے یہ الہامی عبارت لکھی ہوئی ہے۔ تب میں نے کہا واقعی طور پر قادیان کا نام قرآن شریف میں درج ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۷، خزائن ج۳ ص۱۴۰)
۷… ’’انا انزلناہ قریباً من القادیان‘‘ اس کی تفسیر یہ ہے کہ ’’انا انزلناہ قریباً من دمشق‘‘ (بطرف شرقی کنارۃ البیضائ) کیونکہ اس عاجز (مرزاقادیانی) کی سکونتی جگہ قادیان کے شرقی کنارا پر منارا کے پاس ہے۔ (ازالہ اوہام ص۷۵، خزائن ج۳ ص۱۳۹)
۸… ’’داماد احمد بیگ (سلطان احمد پٹی والے) کے متعلق موت کی پیش گوئی، تقدیر مبرم ہے۔ جو ٹل نہیں سکتی۔ اس کا انتظار کرو۔ اگر میں جھوٹا ہوں تو یہ پیش گوئی پوری نہیں ہوگی اور میری موت آجائے گی۔‘‘ (انجام آتھم ص۲۹، خزائن ج۱۱ ص۳۱)
مرزاقادیانی کی شیطانی نبوت کا معیار
’’ایک شخص جو قوم کا چوہڑہ یعنی بھنگی ہے اور ایک گاؤں کے شریف مسلمانوں کی تیس، چالیس سال سے یہ خدمت کرتا ہے کہ دو وقت ان کے گھروں کی گندگی نالیوں کو صاف کرنے آتا ہے اور ان کے پاخانوں کی نجاست اٹھاتا ہے اور ایک دو دفعہ چوری میں بھی پکڑا گیا اور چند دفعہ زنا کے کیس میں بھی گرفتار ہوکر اس کی رسوائی ہو چکی ہے اور چند سال جیل خانہ میں بھی قید رہ چکا ہے اور چند دفعہ ایسے برے کاموں پر گاؤں کے نمبرداروں نے اس کو جوتے بھی مارے ہیں اور اس کی